یورپ کے لیے پی آئی اے کی پروازیں، پابندی ختم ہونے کا امکان
یورپ کے لیے پی آئی اے کی پروازیں، پابندی ختم ہونے کا امکان
بدھ 5 جنوری 2022 13:07
زبیر علی خان -اردو نیوز، اسلام آباد
پاکستان سی اے اے برطانیہ اور یورپی کمیشن سے پابندی اٹھانے کا مطالبہ کرے گا۔ فوٹو: اے ایف پی
عالمی ہوابازی کی تنطیم (اکاؤ) کی جانب سے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے حفاظتی معیار پر اطمینان کا اظہار کرنے کے بعد اتھارٹی نے برطانیہ کی سول ایوی ایشن اور یورپی کمیشن سے رابطے شروع کر دیے ہیں۔
ترجمان سول ایوی ایشن اتھارٹی سیف اللہ خان نے اردو نیوز کو بتایا کہ پاکستان کی فضائی کمپنیوں کی پروازوں پر یورپ اور برطانیہ میں داخلے کی پابندی کے حوالے سے برطانیہ اور یورپی کمیشن سے رابطوں کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یورپی کمیشن اور برطانیہ کی سول ایوی ایشن کو عالمی ہوابازی کی تنظیم کے فیصلوں سے آگاہ کیا جائے گا۔
ترجمان کے مطابق ’عالمی ہوابازی کی تنظیم کا سول ایوی ایشن اتھارٹی کے حفاظتی اقدامات پر اطمینان کے بعد امید ہے کہ برطانیہ اور یورپی کمیشن فاسٹ ٹریک بنیادوں پر پاکستان کی فضائی کمپنیوں پر سے پابندی اٹھانے کے اقدامات کرے گا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ یورپی کمیشن اور برطانیہ سول ایوی ایشن اتھارٹی پر زور دیا جائے گا گہ اب اس معاملے کو جلد از جلد حل کیا جائے اور پاکستان پر عائد پابندی اٹھائی جائے۔
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان نے بتایا کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی مارچ کے آخر میں پائلٹس کے لائسنس جاری کرنے کے لیے امتحانات کا انعقاد کرے گی جس کے بعد نئے لائسنس جاری کیے جائیں گے۔
خیال رہے کہ پاکستان کے وفاقی وزیر برائے ہوا بازی کے پاکستان میں پائلٹس کے جعلی لائسنسز سے متعلق بیان کے بعد برطانیہ اور یورپی کمیشن کی جانب سے پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
یورپی کمیشن نے اس پابندی کو عالمی ہوابازی کی تنظیم اکاۂ کے آڈٹ سے مشروط کیا تھا جو کہ گزشتہ ماہ مکمل ہو چکا ہے۔ اکاؤ نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے حفاظتی اقدامات پر بھی اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائیریکٹر جنرل کو خط ارسال کیا ہے۔
اکاؤ نے پاکستان کی جانب سے فراہم کردہ شواہد پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ فوٹو اے ایف پی
قبل ازیں بدھ کو عالمی ہوا بازی کی تنظیم اکاؤ (انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن) کی جانب سے پاکستان سول ایوی ایشن کو لکھا گیا ہے جس میں تحفطات کے ضمن میں پاکستان کی جانب سے کیے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
اکاؤ کی جانب سے پاکستان سول ایوی ایشن کے نام لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ 18 ستمبر 2020 کو حفاظتی اقدامات کے حوالے سے تحفظات اٹھائے گئے تھے، جن کا اکاؤ کی ٹیم نے 29 نومبر سے 10 دسمبر تک پاکستان میں آڈٹ کیا گیا۔
اس آڈٹ کے دوران اکاؤ کی ٹیم نے پاکستان کی جانب سے لیے گئے اصلاحی اقدامات اور پائلٹس کو لائسنس جاری کرنے کے نظام کی درستگی پر ہونے والے اقدامات کے شواہد کا جائزہ لیا۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ آڈٹ کے دوران بین الاقوامی سول ایشن آرگنائزیشن نے ان تمام شواہد کا جائزہ لیا جو پاکستان کی جانب سے پیش کیے گئے تھے۔
’کمیٹی نے اس امر کا تعین کیا ہے کہ پاکستان کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کے بعد خدشات کا معاملہ حل ہو گیا ہے۔‘
خط کے آخر میں پاکستان سول ایوی ایشن کا شکریہ ادا کیا گیا ہے کہ معاملے کی جانچ پڑتال میں بین الاقوامی ہوا بازی کے ادارے کی مدد کی گئی اور ٹھوس اقدامات پیش کیے جانے پر پاکستان کو سراہا بھی کیا گیا۔
خیال رہے 23 دسمبر 2021 کو سول ایوی ایشن حکام کی جانب سے سینیٹ کی ذیلی کمیٹی برائے ایوی ایشن میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ سول ایوی ایشن نے سیفٹی سٹینڈرڈ سے متعلق 10 میں سے نو سیفٹی تحفظات دور کر دیے ہیں جس کی حتمی رپورٹ مارچ 2022 میں جاری کی جائے گی۔
سینیٹ کی ذیلی کمیٹی برائے ایوی ایشن کے اجلاس میں ڈی جی سول ایوی ایشن خاقان مرتضٰی نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ’انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کا آڈٹ تاریخ کا سخت ترین آڈٹ تھا۔ جس میں اکاؤ کے تمام شعبوں کے سربراہ آڈٹ کے لیے پاکستان آئے۔‘