گزشتہ برس کے مقابلے میں واٹرفلٹرز کے استعمال میں اضافہ ہوا(فوٹو، ٹوئٹر)
محکمہ شماریات کی جانب سے جاری اعداد و شمار میں کہا گیا ہے کہ مملکت کے 67.6 فیصد شہریوں نے سالِ رواں کے دوران پینے کے پانی کے لیے کینز استعمال کیے۔ 2019 کے مقابلے میں پینے کے پانی کے کینز کے استعمال میں 8.3 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
اخبار 24 کے مطابق محکمہ شماریات کا کہنا ہے کہ 2019 کے مقابلے میں 2021 کے دوران پینے کے پانی کے لیے فلٹرز پر انحصار 16 فیصد بڑھا ہے۔
ملک میں واٹر ٹینکرز پر انحصار 10.9 فیصد سے زیادہ ہے (فوٹو، سبق نیوز)
محکمہ شماریات نے توجہ دلائی کہ مملکت بھر میں ماحولیاتی جائزے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملک میں واٹر ٹینکرز پر انحصار 10.9 فیصد سے زیادہ ہے اور پینے کے پانی کے طور پر فراہمی آب کے نیٹ ورک پر انحصار 4.5 فیصد تک ہے۔
علاوہ ازیں گھریلو کنووں (بورنگ) پر انحصار کا تناسب 0.80 فیصد پایا گیا ۔ محکمہ شماریات نے بتایا ہے کہ مملکت میں آرگینک مصنوعات خریدنے والوں کا تناسب 37 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔
اس سلسلے میں 43.5 فیصد سےالباحہ ریجن سرِ فہرست ہے جبکہ 42 فیصد سے قصیم دوسرے اور 40.4 فیصد سے الشرقیہ تیسرے نمبر پر ہے۔