Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
پیر ، 09 جون ، 2025 | Monday , June   09, 2025
پیر ، 09 جون ، 2025 | Monday , June   09, 2025

بابری مسجد کیس،سپریم کورٹ نے جواب طلب کرلیا

نئی دہلی... سپریم کورٹ نے بابری مسجد انہدامی کیس کے ملزمان کو رہا کرنے کےخلاف دائر کی گئی پٹیشن پر سماعت ملتوی کر دی اور تفتیشی ایجنسی سی بی آئی، رہا ہونے والے بی جے پی کے سینیئر لیڈر ایل کے اڈوانی ، مرلی منوہر جوشی اور مودی حکومت کی موجودہ وزیر اوما بھارتی سمیت دیگر ملزمان کو ہدایت کی ہے کہ وہ 6اپریل تک تحریری وجوہ داخل کریں۔ عدالت عظمیٰ نے آئندہ سماعت کیلئے 7اپریل مقرر کر دی ۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 6مارچ کو ذیلی عدالت کے اس فیصلے کےخلاف اپیل کو سماعت کیلئے منظور کر لیا تھا جس میں بابری مسجد کے انہدام میں ملوث بی جے پی کے سینیئر لیڈر اڈوانی ، مرلی منوہر جوشی اور اوما بھارتی سمیت 13ملزمان کو بری کر دیا تھا۔ سپریم کورٹ کی 3رکنی بنچ نے ملزمان کو بری کرنے سے متعلق جو طریقہ¿ کار اختیا رکیا اس پر شک و شبہات کا اظہار کیاتھا۔ بنچ نے جمعرات کو معاملے کی سماعت کی تو بنچ کے رکن جسٹس نریمان کسی دوسرے کیس میں بنچ کی صدارت کر رہے تھے اڈوانی کے وکیل وینو گوپال نے درخواست کی کہ سماعت 4ہفتے کیلئے ملتوی کر دی جائے۔ بنچ نے سی بی آئی سے سوال کیا کہ آخر کیا وجہ تھی کہ تمام 13 ملزمان کےخلاف ضمنی چارج شیٹ داخل کیوں نہیں کی گئی دوسرے کیس کے 8ملزمان کےخلاف ضمنی چارج شیٹ داخل کی گئی تھی۔ یہ بات ثابت کرتی ہے کہ دال میں کچھ کالا ہے۔ ابھی عدالت میں یہ بحث چل رہی تھی کہ جسٹس نریمان واپس آ گئے جس پر فیصلہ کیا گیا کہ وہ تحریری وجوہ عدالت کے سامنے لائی جائیں جن کی بنیاد پر بابری مسجد انہدام میں ملوث بی جے پی کے سینیر لیڈروں کو الزامات سے بری کر دیا گیا ۔ بنچ نے فیصلہ کیا کہ 7اپریل کو سماعت کے دوران ان تحریری وجوہ پر ہی غور وخوض کیا جائے گا۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ ملزمان کے خلاف 2دیگر ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہیں، ان کے بارے میں سی بی آئی نے فرد جرم داخل کیوں نہیںکی۔ 
 

شیئر: