پشاور کے ہسپتال میں مریض کو بے ہوش کیے بغیر برین ٹیومر کا کامیاب آپریشن
جمعہ 1 اکتوبر 2021 16:00
وسیم عباسی -اردو نیوز، اسلام آباد
ڈاکٹر اکبر علی خان نے اس سرجری کو صوبہ خیبر پختونخواہ کے لیے ایک بریک تھرو قرار دیا (فوٹو ایم آئی اے)
پشاور کے ایک ہسپتال میں ڈاکٹروں نے مریض کو بے ہوش کیے بغیردماغ سے رسولی نکال کر صوبے کی تاریخ کا اس طرح کا پہلا کامیاب آپریشن کیا ہے۔
اس پورے عمل میں نیورو سرجن ڈاکٹر اکبر علی خان کی سربراہی میں دو گھنٹے میں مریض کے دماغ سے رسولی کو آپریشن کے ذریعے نکال دیا گیا۔ یہ سرجری پشاور کے رحمان میڈیکل انسٹی ٹیوٹ میں ہوئی۔
اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر اکبر علی خان نے اس سرجری کو صوبہ خیبر پختونخواہ کے لیے ایک بریک تھرو قرار دیا۔
30سالہ مریض کا تعلق خیبر پختونخواہ کے ضلع مالاکنڈ سے ہے اور یہ رسولی اس کے دماغ کے اس حصے میں واقع تھی جو زبان، بازو اور ٹانگوں کی حرکت کو کنٹرول کرتا ہے۔ رحمان میڈیکل انسٹی ٹیوٹ میں یہ اپنی نوعیت کی پہلی سرجری ہے۔
امریکہ اور برطانیہ سے تربیت یافتہ ڈاکٹر اکبر علی اس سے قبل پاکستان میں پچاس کے قریب دماغ کی سرجریز کر چکے ہیں، جبکہ دنیا بھر میں ایک سو پچاس سرجریز کر چکے ہیں۔
ڈاکٹر اکبر علی خان نے کہا کہ اس قسم کی سرجری کے ذریعے مریض کو دماغ کے فنکشنل ایریاز کو کسی قسم کے خطرات سے محفوظ بنانے میں مدد ملتی ہے اور ڈاکٹروں کو متعلقہ سرجری کرنے میں آسانی حاصل ہوتی ہے۔
اس سے پہلے کراچی کے آغا خان ہسپتال اور اسلام آباد کے شفاء انٹرنیشنل ہسپتال میں مریض کو بے ہوش کیے بغیر دماغ کی رسولی کا کامیاب آپریشن کیا جا چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جاگتے ہوئے دماغ کی سرجری، جس کو اویک برین کارنیوٹومی بھی کہتے ہیں، ایسے عمل میں لائی جاتی ہے کہ مریض جاگ تو رہا ہوتا ہے مگر غنودگی کے عالم میں ہوتا ہے۔ اس وجہ سے سرجن دماغ کے ان حصوں سے کینسر زدہ رسولی کو نکال سکتا ہے جہاں سے دیگر حالات میں سرجری نہیں ہو سکتی کیونکہ وہ انسان کی گفتگو اور اعضا کی حرکت کو کنٹرول کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کی سرجری سے ڈاکٹر مریض کی سرجری کے دوران اس کا ردعمل جان پاتا ہے کہ سرجری درست سمت میں جا رہی ہے۔ اس سے مریض کے دماغ کے دیگر حصوں کو نقصان نہیں پہنچتا۔