Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
اتوار ، 08 جون ، 2025 | Sunday , June   08, 2025
اتوار ، 08 جون ، 2025 | Sunday , June   08, 2025

خواجہ سراؤں پر تشدد: ’ریاست ہمیں پیٹ کی آگ بھی نہیں بجھانے دیتی‘

نیلی رانا کے مطابق پولیس نے 25 لوگوں کو گرفتار کیا اور ان پر تشدد کیا۔ (فوٹو: لاہور پولیس)
پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پولیس کی جانب سے بھکاریوں کے خلاف آپریشن کے دوران خواجہ سراؤں کی گرفتاریوں پر دوسرے روز بھی پریس کلب کے باہر احتجاج کیا گیا ہے۔
یہ صورت حال اس وقت شروع ہوئی جب اقبال ٹاؤن کے علاقے میں پولیس نے بھکاریوں کے خلاف آپریشن کے دوران خواجہ سرا بھی گرفتار کر لیے۔
جبکہ ان کے ساتھیوں نے تھانہ اقبال ٹاؤن کے باہر دھرنا دے دیا۔ ٹرانس ایکٹوسٹ نیلی رانا نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت نے بھکاریوں کے خلاف آپریشن شروع کر رکھا ہے۔
’وہ پہلے وارننگ دیتے۔۔۔ پولیس اچانک آئی اور ہمارے 25 لوگوں کو پکڑ کر لے گئی اور ان پر تشدد کیا۔ اس کے بعد ہمارے کچھ ساتھیوں نے تھانے کے باہر احتجاج کیا تو احتججاج کرنے والوں پر بھی پولیس نے دھاوا بول دیا۔‘
نیلی رانا نے بتایا کہ ان کے کچھ لوگوں پر اتنا تشدد کیا گیا کہ ان سے چلا بھی نہیں جا رہا۔ ان کے پاؤں پر ڈنڈے مارے گئے۔
نیلی رانا نے مزید کہا کہ ’ریاست کو چاہیے کہ قانون پر عمل درآمد ضرور کرے لیکن ہمیں اپنے پیٹ کی آگ بھی بجھانے دے۔‘

ترجمان لاہور پولیس کے مطابق گداگروں کے پیچھے چھپے منظم گروہ پکڑنے کے لیے سی آئی اے کو سپیشل ٹاسک سونپا گیا ہے۔ (فوٹو: لاہور پولیس)

لاہور پریس کلب کے باہر کئی گھنٹے کے احتجاج کے بعد سی سی پی او آفس نے مذاکرات کیے اور یقین دہانی کروائی کہ تشدد کی تحقیقات ضرور کی جائیں گی جس کے بعد خواجہ سراؤں نے احتجاج ختم کر دیا۔ 
خیال رہے کہ لاہور میں نئے تعینات ہونے والے ڈی آئی جی آپریشن سہیل چوہدری نے چارج سنبھالتے ہی گداگری کے خلاف آپریشن کا حکم دے رکھا ہے۔
ترجمان لاہور پولیس کے مطابق ’قانون پر عمل درآمد کروانا پولیس کا کام ہے۔ یہ آپریشن خواجہ سراؤں کے خلاف نہیں ہے۔ بلکہ پیشہ ور بھکاریوں کے خلاف ہے۔ اور پولیس اس پر پوری تندہی سے کام کر رہی ہے۔
خواجہ سراؤں پر تشدد کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’اس حوالے سے تحقیقات ضرور کی جائیں گی اگر تشدد ثابت ہوا تو ڈسلپنری ایکشن بھی لیا جائے گا۔ پولیس سے تشدد کلچر کے خاتمے کے لیے محکمہ پرعزم ہے۔‘

ڈی آئی جی آپریشن سہیل چوہدری نے چارج سنبھالتے ہی گداگری کے خلاف آپریشن کا حکم دے رکھا ہے۔ (فوٹو: لاہور پولیس)

ترجمان لاہور پولیس کے مطابق ایک دن میں لاہور میں گداگروں کے خلاف ریکارڈ 347 مقدمات درج کیے گئے ہیں جبکہ 436 افراد کو اس الزام کے تحت گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گداگروں کے پیچھے چھپے منظم گروہ پکڑنے کے لیے سی آئی اے کو سپیشل ٹاسک سونپا گیا ہے۔
لاہور پولیس چیف غلام محمود ڈوگر نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے غریب ہونا جرم نہیں لیکن اپنے آپ کو دوسروں کے لیے محتاج بنانا جرم ہے۔ عادی گداگر ہمدردی کے لیے جعلی معذوری کا سہارا لیتے ہیں۔
’ہم شہریوں سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ اپنی محنت کی کمائی کو دھوکہ بازوں کے حوالے نہ کریں۔ اور ایسے عناصر کی حوصلہ شکنی کے لیے پولیس کا ساتھ دیں۔ ہم گداگری کے خلاف زیرو ٹالرنس پر جا رہے ہیں۔ ان میں ایک بڑی تعداد منشیات کے عادی افراد کی بھی ہے جو اپنا نشہ پوراکرنے کے لیے بھکاری بنے ہوئے ہیں۔‘

شیئر: