Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
جمعرات ، 19 جون ، 2025 | Thursday , June   19, 2025
جمعرات ، 19 جون ، 2025 | Thursday , June   19, 2025

افغانستان کو دوبارہ دہشت گردوں کی پناہ گاہ نہ بننے دیں، او آئی سی

دہشت گرد تنظیموں کو افغانستان میں قدم رکھنے کی اجازت نہ دی جائے( فوٹو ٹوئٹر او آئی سی)
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی مجلس عاملہ کے ہنگامی اجلاس کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیے میں افغانستان کی نئی قیادت اور عالمی برادری سے اپیل کی  گئی ہے کہ’ فریقین مل کر افغانستان کو دہشت گردی کا ٹھکانہ بننے سے روکیں۔‘
اعلایمہ میں کہا گیا کہ ’افغانستان کو دہشت گردوں کی پناہ گاہ نہ بننے دیں اور دہشت گرد تنظیموں کو افغانستان میں قدم رکھنے کی اجازت نہ دی جائے۔‘
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم نے افغان عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ’ او آئی سی کے رکن ممالک افغانستان میں امن و سلامتی اور ترقی و استحکام کے  لیے مدد کریں گے۔‘
اعلامیے میں کہا گیا کہ اسلامی سربراہ کانفرنس، مسلم وزرائے خارجہ کانفرنس، دیگر اجلاسوں اور افغانستان میں امن و استحکام کے حوالے سے مسلم علما کی کانفرنس کی تمام قراردادوں کے مطابق افغانستان اور اس کے عوام کی مدد کے عہد پر قائم تھے ہیں اور رہیں گے۔‘ 
یاد رہے کہ او آئی سی کی مجلس عاملہ کا ہنگامی اجلاس اتوار کو افغانستان کی تازہ صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے منعقد ہوا تھا۔ مستقل نمائندوں کی سطح پر سعودی عرب کی درخواست پر اجلاس بلایا گیا۔
او آئی سی نے قومی مصالحت، بین الاقوامی معاہدوں کے احترام اور اقوام متحدہ کے منشور میں مذکور قواعد و ضوابط کی پابندی پر زور دیا گیا۔ 
اعلامیے میں کہا گیا کہ روا داری کے علمبردار اسلامی اصولوں،  انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے اعلان کے مطابق پروقار زندگی اور امن و امان کے حوالے سے افغان عوام کے حقوق کا احترام کیا جائے اور انہیں تحفظ فراہم کیا جائے۔
اعلامیے میں کورونا وبا، قحط اور ملک کے موجودہ حالات کے پیش نظر پناہ گزینوں کی تعداد بڑھ جانے اور افغانستان میں انسانی صورتحال بگڑجانے پر شدید تشویش ظاہر کی گئی۔ 

افغانستان چھوڑنے کے خواہشمند شہریوں کو جانے کی اجازت دی جائے( فوٹو ٹوئٹر او آئی سی)

او آئی سی نے رکن ممالک، اسلامی مالیاتی اداروں اور دیگر شریک فریقوں سے اپیل کی کہ انتہائی مشکل حالات سے دوچار علاقوں میں انسانی بنیادوں پر امدادی سامان کی ترسیل جلد از جلد کریں- محفوظ انخلا کے عمل میں آسانی پیدا کریں- افغانستان چھوڑنے کے خواہشمند شہریوں کو ملک سے جانے کی اجازت دیں- 
 افغانستان کے تمامفریقوں کے درمیان جامع مکالمے کی ضرورت اجاگر کرتے ہوئے کہا گیا کہ  تمام فریق افغان عوام کے مفادات کو سب سے اوپر رکھیں۔ تشدد ترک کریں۔ معاشرے میں امن وامان کا تحفظ  کریں۔ پائدار امن کے لیے کام کریں۔ خوشحالی، پروقار زندگی اور امن و استحکام کے حوالے سے افغان عوام کی امنگیں پوری کریں۔ 
اجلاس کے شرکا نے اس امر پر زور دیا کہ افغان فریق پرامن طریقے سے اختلافات حل کریں۔ توجہات کا محور عوام کی ترقی و خوشحالی کو بنائیں۔ 
اجلاس نے مطالبہ کیا کہ او آئی سی جنرل سیکریٹریٹ کا اعلی سطح کا ایک وفد افغانستان کا دورہ کرے اور تنظیم کا پیغام پہنچائے۔

شیئر: