Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
ہفتہ ، 14 جون ، 2025 | Saturday , June   14, 2025
ہفتہ ، 14 جون ، 2025 | Saturday , June   14, 2025

ویانا میں جوہری سکیورٹی سینٹر کےلیے سعودی عرب تقریبا دس ملین ڈالرخرچ کرے گا

ویانا کے قریب ایجنسی کے نئے جوہری سکیورٹی سینٹر کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔( فوٹوٹوئٹر)
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) اور سعودی عرب نے ویانا کے قریب ایجنسی کے نئے جوہری سکیورٹی سینٹر کا سنگ بنیاد رکھا ہے۔
آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی پیر کو اس تقریب کے لیے آسٹریا میں مملکت کے سفیر شہزادہ عبداللہ بن خالد بن سلطان اور ویانا میں بین الاقوامی تنظیموں کے مستقل نمائندے کے ساتھ شریک ہوئے۔
آئی اے ای اے نیوکلیئر سیکورٹی ٹریننگ اینڈ ڈیموسٹریشن سینٹر آسٹریا کے دارالحکومت سے 30 کلومیٹر جنوب میں سیبرڈورف ضلع میں واقع ہے۔
اس مرکز کا مقصد جوہری سلامتی کو بڑھانے اور جوہری دہشت گردی کے انسداد کے لیے ممالک کی صلاحیتوں کو مستحکم کرنا ہے۔
سعودی عرب نے جوہری دہشت گردی اور جوہری مواد میں غیر قانونی سمگلنگ سے نمٹنے، جوہری اور ریڈیولاجیکل سہولیات کے تحفظ کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر اس مرکز کو قائم کرنے کے لیے 8.3  ملین یورو(9.77 ملین ڈالر) کا عطیہ دیا۔
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے کہا کہ ’یہ آئی اے ای اے کے لیے بڑا دن ہے جب ہم  نیوکلیئر سکیورٹی کے نئے تربیتی مرکز کا سنگ بنیاد رکھ رہے ہیں جو ایٹمی دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے ممالک کی صلاحیتوں کو مستحکم کرنے میں مدد فراہم کرے گا جیسے ایٹمی مواد کی غیر قانونی سمگلنگ اور سہولتوں کی جسمانی تحفظ اور بڑے عوامی واقعات۔‘
دو ہزار مربع میٹر پر محیط یہ سینٹر  اگلے سال سے کام کرنا شروع کرے گا۔

برطانیہ نے سینٹر کے لیے دو ملین یورو کا وعدہ کیا ہے۔(فوٹو ٹوئٹر)

بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’شرکا رسائی اور خطرے کی گھنٹی پر قابو پانے کے طریقہ کار پر عمل کریں گے، جسمانی تحفظ کے نظام کا معائنہ کریں گے، کمپیوٹر سکیورٹی کے خطرات کو بہتر طور پر سمجھیں گے۔ تربیتی مرکز میں ہونے والی مشقوں سے ریڈیولوجیکل کرائم سین مینجمنٹ اور جوہری فرانزک میں بھی صلاحیتوں کو تقویت ملے گی۔‘
ادھر برطانیہ نے اس سینٹر کے لیے دو ملین یورو جبکہ امریکہ نے ایک ملین یورو دینے کا وعدہ کیا ہے۔
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے مزید کہا کہ ’ہمارے ڈونر ممالک کی بڑی فیاضی کے بدولت یہ نئی سہولت آئی اے ای اے کے سیبرڈورف کمپلیکس کے زیر عنوان موضوعات کو وسعت دے گی۔‘

شیئر: