پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مستقبل میں غذائی قلت ملک کے لیے نیشنل سکیورٹی کا مسئلہ بن سکتا ہے۔
جمعرات کو اسلام آباد میں قومی کسان کنونشن سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت کا پورا زور چھوٹے کسانوں کو خوشحال بنانے پر ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ’ملک میں سب سے زیادہ غربت دیہات میں ہے۔ اپنے پروگرام میں چھوٹے کسانوں کے لیے قرضے رکھے۔ ہم نے فیصلہ کیا کہ کسان کو ریسرچ کر کے اس کے علاقے میں اگنے والی اجناس کا بتانا ہے اور اس کے لیے بیج بنانا ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
وزیراعظم عمران خان کی گفتگو ’سنسر‘ کرکے پی ٹی وی پر نشر کی گئی؟Node ID: 578576
-
ملک میں بڑھتی لوڈشیڈنگ، حکومت کو برف پگھلنے کا انتظارNode ID: 578851
ان کا کہنا تھا کہ عام کسان کے پاس رقم نہیں کہ وہ خرچ کر کے اپنی پیداوار بڑھائیں۔ غذائی قلت کے باعث چالیس فیصد بچوں کی گروتھ مکمل نہیں ہوتی۔ پاکستان کے لیے سب سے بڑا چیلنج فوڈ سکیورٹی ہے، فوڈ سکیورٹی ہی اصل میں نیشنل سکیورٹی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ چین کی ورچول مارکیٹ والا نظام پاکستان میں لائیں گے تاکہ یہاں کا کسان خوشحال ہو۔
’ڈی آئی خان، چولستان، بلوچستان اور سابق قبائلی علاقوں میں ہمارے پاس خالی زمین پڑی ہے۔ اگر منصوبہ بندی اور عمل درآمد کیا تو ہم چند برسوں میں زیتون کا تیل برآمد کرنے والے بن جائیں گے۔‘
عمران خان نے تقریب کے شرکا کو بتایا کہ اسرائیل نے ریگستان میں پانی کی تکنیک استعمال کر کے کئی چیزیں اگائی ہیں۔ ’ہمارے پاس بارہ موسم ہیں۔ ہم کچھ بھی اگا سکتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ چین نے غربت کم کرنے کے لیے سب سے زیادہ زور چھوٹے کسانوں پر لگایا۔
