محکمہ انسداد کرپشن نے گذشتہ عرصے کے دوان میں متعدد فوجداری مقدمات کا آغاز کرتے ہوئے ملوث افراد کے خلاف ضابطے کے مطابق اقدامات کیے ہیں۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ’کرپشن کے 9 مقدمات میں ملوث 3 بینک ملازمین، بلدیات کے امور کی وزارت کے دو ملازمین اورتجارتی عدالت کا ایک جج شامل ہیں۔‘
اسی طرح سرکاری استغاثہ کا ایک رکن، ایک یونیورسٹی میں تدریسی اتھارٹی کا رکن، وزارت تعلیم کے زیر انتظام حفظِ قرآن کے ایک کمپلیکس کی پرنسپل، افرادی قوت اور سماجی بہبود کی وزارت میں سوشل سیکورٹی یونٹ کا ڈائریکٹر، مذکورہ وزارت کا ایک نگراں، وزارت صحت کا ایک اہل کار، متعدد مقامی شہری اور 17 غیر ملکی مقیم بھی زیر حراست ہیں۔
زیر حراست افراد نے 9 مختلف مقدمات میں 516520778 سعودی ریال کی بدعنوانی کی ہے۔
گرفتار کیے جانے والے افراد نے غیر ملکیوں کے نام سے جعلی بینک کھاتے کھول رکھے تھے جنہیں اربوں ریال کی غیر قانونی طریقے سے بیرون ملک ترسیل کے لیے استعمال کیا گیا۔
محکمہ انسداد کرپشن نے کہا ہے کہ ’سرکاری مال ہتھیانے والوں اور ذاتی مفاد کے لیے ملازمت کو استعمال کرنے والوں اور مالی اور انتظامی بدعنوانی میں ملوث ہر شخص کے خلاف قانون و ضابطے کی کارروائی جاری رکھے گی‘۔