پاکستان میں جہاں ویکسین کی قلت کی خبریں گردش کر رہی ہیں وہیں بیرون ملک جانے والے اوورسیز پاکستانیوں کے لیے مختص ایسٹرا زینیکا ویکسین کی بڑے شہروں کےعلاوہ ملک کے دیگر حصوں میں ترسیل ممکن نہیں بنائی جا سکی ہے۔ جس کی وجہ سے بیرون ملک جانے والے افراد دور دراز علاقوں سے سفر کرکے بڑے شہروں کا رخ کرنے پر مجبور ہیں۔
پاکستان اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز ایسوسی ایشن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بیرون ملک بالخصوص سعودی عرب جانے والے اوورسیز کے لیے کم از کم تحصیل سطح کے ویکسینیشن مراکز پر ایسٹرا زینیکا ویکسین کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
مزید پڑھیں
-
اسلام آباد میں بھی ویکسین کی قلت، نئی کھیپ 20 جون کو پہنچے گیNode ID: 575351
اس حوالے سے پاکستان بیورو آف امیگریشن کے ڈی جی کاشف نور نے اردو نیوز کو بتایا کہ پاکستان اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن کی جانب سے معاملہ اٹھایا گیا تھا۔
’ان کی درخواست پر وزارت صحت کو خط لکھا گیا ہے جس میں ضلع کی سطح پر ایسٹرا زینیکا کی ترسیل ممکن بنانے کی درخواست کی گئی ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ ’اب یہ معاملہ اگلے ہفتے این سی او سی میں زیر غور آئے گا اور اگر انتظامی اور تکنیکی طور پر ممکن ہوا تو ویکسین کی ترسیل شروع ہو جائے گی۔‘
اس حوالے سے اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد عثمان نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ایسٹرا زینیکا ویکسین کی قلت کا سوال تو بعد میں پیدا ہوتا ہے پہلے اس کی ترسیل تو ہو جائے۔ ابھی تک صرف اسلام آباد، لاہور اور کراچی کے کچھ مراکز پر ایسٹر ازینیکا ویکسین پہنچی ہے۔ ملتان میں بھی کل اسٹرازینیکا ویکسین پہنچنے کی اطلاعات ملی ہیں۔‘

انھوں نے کہا کہ ’سمندر پار پاکستانیوں کی بڑی تعداد کا تعلق دیہی علاقوں سے ہے۔ اب وہ پیسے خرچ کرکے بڑے شہروں کے مراکز پر دھکے کھائیں تو اس سے بہتر ہے کہ ملک بھر میں کم از کم تحصیل سطح کے ویکسینیشن مراکز میں ایسٹرا زینیکا کی ترسیل جلد از جلد مکمل کی جائے کیونکہ جب تک ویکسین نہیں لگ جاتی تب تک وہ سفر نہیں کر سکتے۔ اس لیے بہتر ہے کہ سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک کی پروازوں کی بحالی سے قبل ہی ویکسین کی فراہمی مکمل ہو جائے۔ پروازوں کی بحالی کے بعد ویکسین لگوانے کا عمل مشکلات کا شکار ہو سکتا ہے۔‘
