ترکی کی معروف اداکارہ ایزگی مولا کو ایک ٹویٹ کے ذریعے مبینہ طور سارجنٹ کی ’توہین‘ کرنے پر عدالت کی جانب سے نوٹس بھیجا گیا ہے۔ اگر اداکارہ کو مجرم قرار دیا گیا تو انہیں دو برس قید ہو سکتی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق موسیٰ اورہان نامی سارجنٹ اس وقت ایک 18 برس کی لڑکی آئپیک آئر کی موت کی وجہ بننے پر مقدمے کا سامنا کر رہے ہیں۔ اس لڑکی نے گذشتہ برس 16 جولائی کو خودکشی کی تھی۔
اس لڑکی نے ایک خط چھوڑا تھا جس میں لکھا تھا کہ اس سارجنٹ نے اس کا ریپ کیا اور پھر کہا کہ ’میرے خلاف جہاں مرضی رپورٹ کرو، مجھے کچھ نہیں ہوگا۔‘
مزید پڑھیں
-
جلاوطن ترک مافیا ڈان کے دعوے، اردوغان حکومت دباؤ میںNode ID: 568071
-
استنبول کے میئر کے خلاف اردوغان حکومت کی مہم، جیل بھیجنے کا خطرہNode ID: 569641
ترکی کی اپوزیشن جماعت رپبلیکنز پیپلز پارٹی کی رہنما نے دعویٰ کیا تھا کہ ’آئپیک آئر کو اس کی مرضی کے بغیر 20 روز تک ہسپتال میں رکھا گیا۔‘
سارجنٹ کو لوگوں کے غم وغصے اور سوشل میڈیا پر مچے کہرام کے باوجود گذشتہ برس اگست میں ایک ہفتے کے لیے گرفتار کر کے رہا کر دیا گیا۔ یہ مقدمہ خفیہ رکھا گیا اور اس سٹوری کو کور کرنے والے صحافی کو بھی مقدمے کا سامنا کرنا پڑا۔
بدھ کو سارجنٹ کے خلاف اس مقدمے کی سماعت کے دوران اس نے تمام الزامات سے انکار اور لڑکی کے والد کو موت کا سبب ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ’لڑکی کی حفاظت اور تربیت باپ کی ذمہ داری ہوتی ہے ناکہ اسے فروخت کرنا یا اسے خودکشی پر مجبور کرنا۔‘
اداکارہ ایزگی مولا کی ٹویٹ گذشتہ برس سارجنٹ کی رہائی کے بعد سامنے آئی جس میں انہوں نے لکھا کہ ’مجھے امید ہے کہ اس جنسی زیادتی کرنے والے کو رہا کرکے آپ کا ضمیر آپ کو جنجھوڑ رہا ہوگا۔ آپ نے ہم سے قانون، خواہش، دعائیں اور امید سمیت سب کچھ چھین لیا۔ میں کیا کہہ سکتی ہوں۔ تمہیں شرم آنی چاہیے۔ موسیٰ اورہان کو گرفتار کرو۔‘
اداکارہ پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے سارجنٹ کی توہین کی۔ عدالت نے اس مقدمے کو قابل سماعت قرار دیا ہے۔
اس کے بعد ٹوئٹر پر ہیش ٹیگ ’تم اکیلی نہیں ہو‘ کے نام سے ٹرینڈ گردش کر رہا ہے اور ازمیر کے میئر سمیت مشہور شخصیات اور موسیقار اداکارہ کی حمایت کر رہے ہیں۔
