ریاض.... وزارت داخلہ کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ قطیف میں سیکیورٹی آپریشن کے دوران ایک مطلوب بڑا دہشتگرد پولیس مقابلے میں مارا گیا۔ تفصیلات کے مطابق مصطفی علی عبداللہ المداد قطیف کے ایک محلے میں چھپا ہوا تھا۔ پولیس نے اسے خود کوحوالے کرنے کیلئے کہا تو اس نے سنی ان سنی کرکے سیکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ شروع کردی۔ خود کو حوالے کرنے کی تمام اپیلیں مسترد کردیں۔ بالاخر مجبور ہوکر سیکیورٹی اہلکاروں نے جوابی کارروائی کی جس سے وہ موقع پر ہی مارا گیا۔ ایک سیکیورٹی اہلکار کو بھی معمولی زخم آئے ہیں۔ اسپتال میں زیر علاج ہے۔ وزارت داخلہ کے ترجمان نے بتایا کہ سیکیورٹی اہلکار دیگر مطلوبین کا تعاقب جاری رکھے ہوئے ہیں۔ مصطفی مقامی شہریوں ، سیکیورٹی اہلکاروں او رپبلک و نجی املاک کے خلاف دہشتگردی کے متعدد حملوں میں ملوث تھا۔ وزارت داخلہ نے ایک بار پھر مذکورہ حملوں میں ملوث دیگر دہشتگردوں سے کہا ہے کہ وہ خود کو پولیس کے حوالے کردیں۔ مقامی شہریوں اور تارکین سے کہا گیا ہے کہ جو شخص بھی مطلوبین کی بابت 990پر صحیح معمولات فراہم کریگا اور اسکی بنیاد پر انکی گرفتاری عمل میں آئیگی انہیں انعام سے نوازا جائیگا۔ دوسری جانب قطیف کے الناصرہ محلے میں نامعلوم حملہ آوروںنے قطیف بلدیہ کے سابق رکن نبیہ آل ابراہیم کو فائرنگ کرکے زخمی کردیا۔ انہیں فوری طور پر سینٹرل اسپتال میں داخل کردیا گیا۔ اسپتال والوں کا کہناہے کہ اب انکی حالت خطرے سے باہر ہے۔