جدہ، ینبع، دمام اور فرسان غوطہ خوری کے بہترین مقامات ہیں- (فوٹو: ویڈیو گریب ایس بی سی)
سعودی عرب میں اطالوی آرکیٹیکٹ فیدیریکو نیفولا اور ان کی اہلیہ شیریل نیفولا کا کہنا ہے کہ مملکت میں قیام کا تجربہ خوشگوار رہا ہے۔
اطالوی جوڑے نے ایس بی سی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اپنا دوسرا گھر لگتا ہے۔ مملکت نے ہمیں بہت کچھ دیا۔ مختلف ثقافتوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے متعارف ہونے کا موقع ملا۔
خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت کا فیصلہ بہتر رہا- (فوٹو ایس بی سی)
اطالوی آرکیٹیکٹ کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب ایسا خزانہ ہے جسے اب تک دریافت نہیں کیا جاسکا۔ یہ ثقافت سے مالا مال ایسا ملک ہے جس سے بیرونی دنیا کے لوگ آشنا نہیں ہیں۔
شیریل نیفولا کا کہنا تھا کہ جدہ، ینبع، دمام اور جزیرہ فرسان میں غوطہ خوری کے شاندار مقامات ہیں اور انہیں سمجھنے و جاننے کا موقع ملا- اس حوالے سے تجربہ بے حد شاندار رہا۔ یہاں ایسی خوبصورت مچھلیاں دیکھنے کو ملیں جو صرف کارٹون والی فلموں میں ہی نظر آتی تھیں۔
سعودی عرب سے پیار کے اظہار کے لیے بچوں کے دو نام رکھے ہیں- (فوٹو ایس بی سی)
شیریل نیفولا نے بتایا کہ سعودی عرب میں اس کی زندگی کا بے حد اہم اور نہایت خوبصورت تجربہ یہ رہا کہ اس نے اپنی بیٹی کے دو نام رکھے۔ ایک اطالوی طرز کا اور دوسرا عربی۔ اس نے یہ سعودی عرب سے اپنے پیار کے اظہار کے طور پر کیا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں خواتین کو بااختیار بنانے اور ڈرائیونگ کی اجازت دینے کا فیصلہ بہت بہتر ہے۔ اس کی بدولت خواتین کو خودمختاری حاصل ہو رہی ہے۔ سعودی عرب آخری دس برسوں کے دوران بہت تبدیل ہوا ہے۔ ان دنوں نشاۃ نو کے دور سے گزر رہا ہے۔ سیاحت میں خصوصا بڑا بدلاؤ آ رہا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ دنیا بھر کے لوگوں کو سعودی عرب کو دریافت کرنے اور اس کے جمالیاتی پہلوؤں سے آگاہ ہونے کا خوبصورت موقع ہے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کیخبروں کے لیے”اردو نیوز“گروپ جوائن کریں