200 ریال کے نئے نوٹ میں خاص کیا ہے؟
نئے نوٹ میں متعدد سیکیورٹی فیچرز رکھے گئے ہیں(نوٹو، ٹوئٹر)
سعودی سینٹرل بینک میں شعبہ نقدی کے ڈائریکٹر نایف الشرعان نے کہا ہے کہ 200 ریال والے نئے کرنسی نوٹ میں متعدد اضافی خوبیاں رکھی گئی ہیں۔
مرکزی بینک کی جانب سے 25 اپریل 2021 کوجو نیا کرنسی نوٹ جاری کیا گیا ہے اسے جدید ترین ٹیکنالوجی کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔
سعودی ٹی وی ’الاخباریہ ‘ کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مرکزی بینک کے ڈائریکٹر کا مزید کہنا تھا کہ دو سو ریال کا جو نیا نوٹ جاری کیا گیا ہے یہ محض یادگاری نوٹ نہیں بلکہ چھٹے ایڈیشن کے تحت قانونی طورپر جاری کردہ کرنسی نوٹ ہے۔
نیا نوٹ مملکت کے ویژن 2030 کے اعلان کو پانچ برس مکمل ہونے کے موقع پر ویژن کے مقررہ اہداف کو مدنظر رکھتے ہوئے جاری کیا گیا۔
ڈائریکٹرالشرعان نے مزید کہا کہ جاری کیے جانے والے نئے نوٹ کی تیاری میں متعدد پہلوں کو مدنظررکھا گیا ہے۔ نئے نوٹ میں قوت بینائی سے محروم یا انتہائی کمزوربینائی والے افراد کی آسانی کے لیے ابھری ہوئی خصوصی علامات رکھی گئی ہیں۔
نئے نوٹ کے ڈئزائن کے حوالے سے ڈائڑیکٹرکا کہنا تھا کہ نوٹ کی ایک سمت بانی مملکت کی تصویر اور مملکت کے ویژن 2030 کا لوگو جوکہ تھری ڈی میں ہے بنایا گیا ہے جبکہ دوسری جانب ریاض کے ’قصر الحکم‘ کی تصویر بنی ہے۔
نوٹ کوجعل سازی سے محفوظ بنانے لیے اس کی تیاری میں انتہائی جدید ترین طریقہ کار اختیار کرتے ہوئے متعدد سیکیورٹی علامات لگائی گئی ہیں جن میں سب سے اہم ترین تھری ڈی ٹیکنالوجی کی مدد سے تیار کی جانے والی کمپیوٹرائز اسٹرپ ہے۔
واضح رہے اس سے قبل بینک کی جانب سے کہا جا چکا ہے کہ پرانا نوٹ بھی بدستور مارکیٹ میں قابل قبول ہے اس کے ساتھ یہ نیا نوٹ جاری کیا گیا ہے۔