مکہ مکرمہ میونسپلٹی اور قانون نافذ کرنےوالے ادارے قربانی کے گوشت کی غیر قانونی خریدوفروخت کی روک تھام کےلئے کوششیں کر رہے ہیں ۔ غیر قانونی طور پر گوشت کی خریدوفروخت کرنےوالوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے ۔ دریں اثنا جدہ کی طرف لیجانے کی کوشش کرتے ہوئے قربانی کے 526 مذبوحہ جانور ضبط کئے ہیں ۔ جنوبی جدہ میونسپلٹی کے سربراہ محمد الزہرانی نے بتایا کہ 53 ٹرکوں اور گاڑیوں میں لداگوشت اورمذبوحہ جانور ضبط کئے گئے ہیں ۔ مذبوحہ جانوروں کو صحت اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جدہ لےجایا جا رہا تھا۔عکاظ اخبار کے مطابق قربانی کا فاضل گوشت مکہ مکرمہ اور جدہ سمیت دیگر شہروں کے ہوٹلوں میں فروخت کیا جاتا ہے ۔ اس کے انسداد کےلئے مکہ مکرمہ میونسپلٹی کے علاوہ سےکیورٹی ادارے کوششیں کر رہے ہیں ۔ قربانی کے گوشت کی غیر قانونی خریدوفروخت کی روک تھام کی کوششیں اپنی جگہ مگر عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ مکہ مکرمہ میں ان دنوں یہ کاروبار عروج پر ہے ۔ قربانی کا گوشت سستے داموں خریدنے والوں کا تعلق مکہ مکرمہ اور جدہ تک محدود نہیں بلکہ ریاض اور مشرقی ریجن کے بعض ریستورانوں کے مالکان بھی اس میں دلچسپی لے رہے ہیں ۔ اسی طرح گوشت فروخت کرنےوالی دکانوں میں بھی قربانی کا گوشت غیر قانونی طور پر فروخت کیا جا رہا ہے ۔ مکہ مکرمہ کے رہائشی محمد الھذلی نے بتایا کہ حج کے بعد مکہ مکرمہ کے رہائشی 6ماہ تک گوشت کھانا بند کر دےتے ہیں ۔ وہ کسی بھی ہوٹل سے گوشت خریدنے سے کتراتے ہیں ۔ انہیں معلوم ہے کہ مکہ مکرمہ کے اکثر ہوٹلوں میں قربانی کا گوشت موجود ہے ۔ مسئلہ یہ ہے کہ قربانی کا یہ گوشت صحت اصولوں کے مطابق نہیں ہوتا ۔اسے چور راستوں سے لایا جاتا ہے اور فروخت کیا جاتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ یہ گوشت آلودہ ہو جاتا ہے ۔