زوم میٹنگ میں برہنہ ہونے پر کینیڈین ممبر پارلیمنٹ ’شرم سے پانی پانی‘
46 سالہ ممبر صوبائی اسمبلی نے ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ’آج میں نے بہت بڑی غلطی کر دی۔‘ (فوٹو: سی ٹی وی)
کینیڈا کے ایک ممبر پارلیمنٹ کے گال اس وقت شرم سے لال ہو گئے جب وہ زوم میٹنگ کے دوران کیمرہ بند کرنا بھول گئے اور برہنہ حالت میں باتھ روم سے باہر نکلے اور اجلاس میں موجود لوگوں کو بھی شرمندہ کر دیا۔
برطانوی اخبار ’دی سن‘ کے مطابق لبرل پارٹی کے ممبر ولیم آموس نے اجلاس کے شرکا سے معذرت کی ہے۔
جب ولیم باتھ روم سے نکلے تو وہ بالکل برہنہ تھے، ان کے ہاتھ میں موبائل فون تھا۔ ان کے ایک طرف کینیڈا کا جھنڈا تھا اور دوسری طرف کیوبک صوبے کا۔ اور اسی دوران لیپ ٹاپ کا کیمرہ آن ہو گیا۔
46 سالہ ممبر صوبائی اسمبلی نے اپنی ایک ٹویٹ میں واقعے پر معذرت کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’آج میں نے بہت بڑی غلطی کر دی اور ظاہر ہے کہ میں اس پر شرمندہ بھی ہوں۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’جاگنگ سے آنے کے بعد کپڑے بدلتے ہوئے میرا کیمرہ چلتا رہ گیا۔ میں ہاؤس میں موجود اپنے ساتھیوں سے معذرت کرتا ہوں۔ یہ بڑی غلطی تھی۔ ایسا دوبارہ نہیں ہوگا۔‘
ولیم آموس نے اس کے بعد ورچوئل اجلاس میں شرکت نہیں کی تھی لیکن اگر انہوں نے اس حالت میں شرکت کی ہوتی تو انہیں پارلیمنٹ کے قانون کے تحت ایسا کرنا مہنگا بھی پڑ سکتا تھا۔
پارلیمنٹ رولز کے تحت کوئی ڈریس کوڈ تو وضع نہیں کیا گیا ہے لیکن مردوں کے لیے اجلاس میں سوٹ اور ٹائی پہننا لازمی ہے۔
پہلے پہل تو یہ سب آن لائن اجلاس میں موجود اراکین اسمبلی نے دیکھا۔ کینیڈا کے عوام اس بات سے بے خبر ہی رہے کہ ان کے ممبر پارلیمنٹ جس حالت میں دنیا میں آئے تھے اسی حالت میں پارلیمنٹ اجلاس میں بھی شریک ہوئے۔
اپوزیشن جماعت کی ممبر نے پوائنٹ آف آرڈر پر نقطہ اٹھایا کہ انہیں ہمیشہ خود کو ڈھک کر رکھنا چاہیے۔