Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
اتوار ، 15 جون ، 2025 | Sunday , June   15, 2025
اتوار ، 15 جون ، 2025 | Sunday , June   15, 2025

فنگر پرنٹ فراڈ کے واقعات پر پولیس کی وارننگ، محفوظ کیسے رہیں؟

پولیس کے مطابق کوئی بندہ آپکا ڈیٹا نکلوا کر آپکے فیک فنگر پرنٹ سے سم نکلوا سکتا ہے۔ (فائل فوٹو: فوربس)
ٹیکنالوجی میں جدت جہاں دنیا کو فائدہ پہنچا رہی ہے وہی مجرموں کے لیے نت نئے راستے بھی نکال رہی ہیں۔
ایسا ہی کچھ انکشاف پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کی آزاد جموں و کشمیر پولیس نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کیا ہے۔
اے جے کے پولیس نے جعلی تھم پرنٹ کی تصویر کے ساتھ لکھا کہ ’تصویر میں آپ نقلی تھمم پرنٹ دیکھ رہے ہیں یہ آپ سے آپ کا بہت کچھ چھین سکتا ہے اور بغیر کسی جرم کے آپ کو مجرم بنا سکتا ہے۔‘
اے جے کے پولیس کے مطابق یہ سیلیکون کیمیکل سے بنتا ہے اور کمپیوٹر سے پرنٹ ہوتا ہے اور کوئی بندہ آپ کا ڈیٹا نکلوا کر آپکے فیک فنگر پرنٹ سے سم نکلوا سکتا ہے۔
تاہم یہ معاملہ اتنا سادہ نہیں ہے اور اس کی اور بھی کئی جہتیں ہیں۔
اس حوالے سے پاکستان میں ڈیجیٹل حقوق کے لیے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم بائٹس فار آل کے کنٹری ہیڈ شہزاد احمد نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ’یہ صرف فیک فنگر پرنٹ کی بات نہیں، بائیو میٹرک نظام میں بہت سارے مسائل ہیں اور حال ہی میں ایسے کئی کیسز سامنے آ چکے ہیں۔‘
شہزاد احمد کے مطابق لوگوں کو اس حوالے سے زیادہ آگاہی نہیں ہے اور سمز بیچنے والے بعض اوقات لوگوں سے دو دو بار تھم امپریشن لیتے ہیں اور عوام کو پتہ بھی نہیں چلتا اور ان کے نام پر کئی کئی سمز نکلی ہوتی ہیں۔

اے جے کے پولیس کے مطابق یہ سیلیکون کیمیکل سے بنتا ہے اور کمپیوٹر سے پرنٹ ہوتا ہے۔ (فوٹو: ٹوئٹر اے جے کے پولیس)

شہزاد احمد کا ایسی سمز کے حوالے سے کہنا ہے کہ یہ زیادہ تر فراڈ اور مختلف جرائم میں استعمال ہوتی ہیں اور انہیں ٹریس کرنا بھی مشکل ہوتا ہے۔
بائٹس فار آل کے کنٹری ہیڈ نے بائیو میٹرک نظام کی سکیورٹی پر کئی سوال اٹھائے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ’اس نظام میں موجود مسائل سے حکومت واقف ہے۔‘
شہزاد احمد کے مطابق ’بائیو میٹرک نظام کی خامیوں سے عام شہری سب سے زیادہ متاثر ہوتا ہے کیونکہ کسانوں اور مزدوروں کے بالکل ٹھیک تھم امپریشن ممکن ہی نہیں ہے۔‘
’اسی وجہ سے لوگوں کی جعلی فرد نکال لی جاتی ہے اور ان کو نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔‘

شہزاد احمد کا کہنا ہے انڈیا میں انتخابات کے دوران ووٹنگ مشینوں کا غلط استعمال ہو چکا ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

ای ووٹنگ کتنی محفوظ ہے؟

صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی متعدد بار انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم کے استعمال پر بات کر چکے ہیں تاہم شہزاد احمد کے مطابق ’یہ اچھا آئیڈیا نہیں ہے۔‘
ان کا کہنا ہے کہ انڈیا میں انتخابات کے دوران ووٹنگ مشینوں کا غلط استعمال ہو چکا ہے۔
شہزاد احمد کا کہنا ہے کہ ’اگر پاکستان میں ایسی مشینیں استعمال کی جائے گی تو ان کو نادرا کے سسٹم سے جوڑا جائے گا جبکہ اس کے اپنے سسٹم میں بے تحاشہ خامیاں ہیں۔‘

کیا جعلی تھم امپریشن کا سدباب ممکن ہے؟

اردو نیوز نے جب بائٹس فار آل کے کنٹری ہیڈ شہزاد احمد سے جعلی تھم امپریشن کے سدباب کے بارے میں جاننا چاہا تو انہوں نے کہا کہ ’فی الحال یہ ممکن نہیں ہے۔‘
شہزاد احمد کے مطابق اس مسئلے کا تعلق لوگوں کی نجی معلومات سے جڑا ہے، جو لیک ہو جاتی ہیں۔
بہت ساری عالمی کمپنیاں بھی بے انتہا وسائل کے باوجود اپنے ڈیٹا کو چوری ہونے سے نہیں روک پائی۔
انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ ’نادرا کا ڈیٹا بہت سارے غیر ملکی سفارت خانوں کے پاس بھی ہیں جو اسے استعمال کرتے ہیں۔‘

جعلی تھم پرنٹ پر نکلی سمز زیادہ تر فراڈ اور مختلف جرائم میں استعمال ہوتی ہیں اور انہیں ٹریس کرنا بھی مشکل ہوتا ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

تاہم آزاد جموں و کشمیر پولیس نے اپنے ٹویٹ میں عوام کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’اگر کبھی آپ کو اچانک سے کوئی میسج آئے کہ فلاں نمبر آپ نام پر رجسٹر پر ہو چکا ہے تو فوراً تھانے میں ایک درخواست جمع کروائیں تاکہ اگر کوئی اس سم کو کسی جرم میں استعمال کرے تو آپ محفوظ رہیں۔‘
 اس کے علاوہ آزاد جموں و کشمیر پولیس نے عوام کو ایسی سم فوری بند کروانے اور ایزی پیسہ یا جاز کیش اکاؤنٹ میں زیادہ رقم نہ رکھنے کا مشورہ دیا ہے۔

شیئر: