’کیو اینون شامان' کو جیل میں آرگینک غذائیں کھلانے کا حکم
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ جیکب کو ایریزونا سے واشنگٹن منتقل کیے جانے کے بعد ان کا 20 پونڈ وزن کم ہوا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
امریکہ میں ایک عدالت نے کیپیٹل ہِل پر حملہ کرنے والے سابق صدر ٹرمپ کے ایک حامی کو جیل میں آرگینک غذائیں فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔
واشنگٹن میں کیپیٹل ہِل کی عمارت میں ہنگامہ آرائی کے الزام میں گرفتار کیے جانے والے جیکب چانسلے اپنے عجیب و غریب حلیے کی وجہ سے مشہور ہوئے تھے۔ ان کی چہرے پر پینٹ، بغیر شرٹ اور سر پر سینگوں والی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں اور ہزاروں میمز بنائے گئے تھے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق جیکب چانسلے کو الیگزینڈریا حراستی مرکز منتقل کر دیا گیا ہے۔ ان کے وکیل البرٹ واکنز نے عدالت کو بتایا تھا کہ خصوصی غذا نہ ملنے کے باعث جیکب نے نو دن تک کچھ نہیں کھایا پیا۔
وکیل نے عدالت میں کہا کہ جیکب کو ایریزونا سے واشنگٹن منتقل کیے جانے کے بعد ان کا 20 پونڈ وزن کم ہوا ہے۔ جیکب جو خود کو ’کیو اینون شامان' کہلواتے ہیں اپنے عقیدے کے مطابق صرف آرگینک غذا کھاتے ہیں۔
جمعرات کو امریکی ڈسٹرکٹ جج روئس لیمبرتھ نے کہا کہ مارشل سروس نے عدالت کو آگاہ کیا ہے کہ ڈسٹرکٹ کولمبیا کے محکمہ جیل کے حکام کے مطابق ان کے پاس آرگینک غذا نہیں اس لیے حکم کی تعمیل نہیں کی جا سکتی۔
عدالت نے یہ صورتحال سامنے آنے کے بعد قریبی الیگزینڈریا جیل کے حکام کو ہدایت کی کہ وہ زیر حراست جیکب چانسلے کے لیے خصوصی غذا مہیا کریں۔
جیکب چانسلے پر چھ جنوری کو کیپیٹل ہِل کی عمارت میں ہنگامہ آرائی کرنے اور دیگر الزمات کے تحت فردِ جرم عائد کی گئی ہے۔ وہ ان سینکڑوں مظاہرین میں شامل تھے جنہوں نے سابق صدر ٹرمپ کے اکسانے کے بعد رکاوٹیں ہٹا کر امریکی پارلیمان کی عمارت میں گھس گئے تھے۔
ہنگامہ آرائی کے بعد ایف آئی اے نے جیکب کو ان کے جسم پر بنے مخصوص ٹیٹوز کی مدد سے تلاش کیا۔ حکام کے مطابق جیکب چانسلے نے سینیٹ میں اس وقت کے سابق نائب امریکی صدر مائیک پنس کے نام دھمکی آمیز تحریر بھی لکھی۔