Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
ہفتہ ، 14 جون ، 2025 | Saturday , June   14, 2025
ہفتہ ، 14 جون ، 2025 | Saturday , June   14, 2025

غیرملکی فورسز نے لیبیا سے انخلا کی ڈیڈ لائن نظرانداز کر دی

اقوام متحدہ کے اندازے کے مطابق لیبیا میں 20 ہزار کے قریب غیر ملکی فوجی اور کرایے کے سپاہی موجود ہیں. (فوٹو: روئٹرز)
لیبیا میں موجود غیرملکی فورسز نے ملک سے انخلا کی ڈیڈلائن کو نظر انداز کر دیا ہے۔
فرانسیسی خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ان فورسز کو اقوام متحدہ کی حمایت سے ہوئی جنگ بندی کے تحت سنیچر کو ملک سے چلے جانا تھا۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے سیٹلائٹ تصاویر نشر کی ہیں جن میں ساحلی شہر سرت کے قریب ’روس کے کرائے کے فوجیوں‘ کو کئی کلومیٹر تک کھدائی کرتے دکھایا گیا ہے۔
سی این این نے ایک نامعلوم امریکی انٹیلی جنس اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’ترکی اور روسی فورسز کا اقوام متحدہ کے معاہدے کی پاسداری کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔‘
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گیترس نے گذشتہ پیر کو تمام ’علاقائی اور بین الاقوامی کرداروں سے 23 اکتوبر کو ہوئے سیزفائر معاہدے کی دفعات کا احترام کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔‘
اس معاہدے کے تحت تمام غیرملکی فوجیوں اور کرائے کے سپاہیوں کو تین ماہ کے اندر اندر لیبیا سے انخلا کرنا تھا۔ تاہم اس کی حتمی تاریخ گذشتہ روز سنیچر کو گزر چکی ہے جبکہ زمینی طور پر کوئی حرکت نہیں دیکھی گئی۔
اقوام متحدہ کے اندازے کے مطابق لیبیا میں ابھی بھی 20 ہزار کے قریب غیر ملکی فوجی اور کرائے کے سپاہی موجود ہیں، جو متحارب دھڑوں جن میں تریپولی میں اقوام متحدہ کی منظور شدہ قومی معاہدے کی حکومت اور مشرق میں خلیفہ ہفتار کی مدد کر رہے ہیں۔
قومی حکومت کو ترکی کی فوجی مدد حاصل ہے جب کہ روس خلیفہ ہفتار کی پشت پناہی کر رہا ہے۔
اس صورتحال پر تریپولی یونیورسٹی کے بین الاقوامی تعلقات کے پروفیسر خالد ال منتصر کا کہنا ہے کہ ’کسی بھی انخلا یا غیرملکی مداخلت کے خاتمے کا انحصار لیبیا کے لوگوں پر نہیں بلکہ بیرونی طاقتوں پر ہے۔‘

شیئر: