کورونا وائرس کی دوسری لہر کی وجہ سے حکومت نے ملک میں پابندیاں سخت کرنے پر مشاورت شروع کر دی ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ’پاکستان میں کورونا وائرس کی دوسری لہر بتدریج شروع ہو چکی ہے۔‘
’کورونا وائرس کی وجہ سے ملک میں اموات بڑھ رہی ہیں اور ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح جو پہلے دو فیصد سے کم تھی اب ڈھائی سے پونے تین فیصد تک پہنچ چکی ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
پاکستان میں کورونا سے مزید 13 امواتNode ID: 512946
-
’کورونا کی دوسری لہر‘: اسلام آباد کے کئی علاقے سیلNode ID: 513546
-
کورونا کیسز کا خدشہ، اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی بندNode ID: 513806
ڈاکٹر فیصل سلطان کے مطابق ’ایک بات اب واضح ہو رہی ہے کہ چند دن قبل کورونا کیسز کی تعداد 400 یا 500 کے قریب تھی جبکہ اب یہ تعداد 700 اور 750 تک پہنچ چکی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’وبا میں اضافے کو روکنے کے لیے کاروباری سرگرمیوں اور اوقاتِ کار میں کمی کے لیے مشاورت کی جا رہی ہے۔ اس حوالے سے صوبوں سے بھی سفارشات طلب کی گئی ہیں۔‘
وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ ’اب پابندیوں کو سخت کرنا ناگزیر ہوتا جا رہا ہے۔ بدھ کے روز تمام صوبوں اور مقامی انتظامیہ سے مشاورت کے بعد سفارشات کو حتمی شکل دی جائے گی۔‘
’کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے نئی پابندیوں اور سفارشات کی حتمی منظوری نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس میں دی جائے گی۔‘
ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ ’لوگوں کی جانب سے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر کی پابندی نہیں کی جا رہی ۔‘
’کورونا وائرس کی دوسری لہر کو روکنے کے لیے عوام کو احتیاطی تدابیر پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنانا ہوگا۔‘
