کوئٹہ میں سڑک حادثے میں زخمی ہونے والے ایک ایسے بھکاری کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس کی جیبوں سے بھاری رقم برآمد ہوئی ہے۔
پولیس کے مطابق بھکاری کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر طارق ہسپتال کے قریب سڑک عبور کرتے ہوئے موٹر سائیکل کی ٹکر سے شدید زخمی ہوا اور کومہ میں چلا گیا۔ ایف سی اہلکاروں نے ریسکیو ٹیم کو اطلاع دی جس نے موقع پر پہنچ کر زخمی کو ایمبولینس میں سول ہسپتال کوئٹہ کے شعبہ حادثات پہنچایا۔
شعبہ حادثات میں تعینات پولیس اہلکار عبدالواجد نے اردو نیوز کو بتایا کہ زخمی بھکاری کے سر پر شدید چوٹ لگی جس کی وجہ سے وہ ہوش میں نہیں تھا جبکہ ان کا ایک بازو بھی ٹوٹ گیا تھا۔ ابتدائی طبی امداد کے بعد بھکاری کو ٹراما سینٹر کے انتہائی نگہداشت وارڈ منتقل کردیا گیا۔
مزید پڑھیں
-
اسلام آباد اور راولپنڈی میں بھکاریوں کی بہتاتNode ID: 206461
-
جدہ کے ساحل پر گداگروں کے ڈیرےNode ID: 456461
-
ریاض میں گداگروں کے خلاف مہم، 39 غیر ملکی گرفتارNode ID: 479701
پولیس کے مطابق ہسپتال کے شعبہ حادثات میں زخمی ہونے والے شخص کی شناخت کے لیے جیب کی تلاشی لی گئی تو کپڑوں اور واسکٹ کی جیبوں سے بھاری رقم برآمد ہونے پر وہاں موجود طبی عملے کے ارکان، پولیس اور ریسکیو اہلکار حیران رہ گئے۔ جیب سے ملنے والی رقم میں 500، 100 اور 50 روپے کے نوٹوں کے بنڈل جبکہ بڑی تعداد میں سکے بھی شامل تھے۔ گنتی کی گئی تو یہ رقم پچاسی ہزار روپے سے زائد بنی۔
عبدالواجد نے مزید بتایا کہ ہسپتال کے شعبہ حادثات میں کسی نے بھکاری کی ویڈیو بنائی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تاہم انہوں نے بتایا کہ ویڈیو کے ساتھ کچھ لوگوں نے سوشل میڈیا پر جھوٹ لکھا ہے کہ بھکاری کی جیب سے لاکھوں روپے ملے ہیں۔
بھکاری کی شناخت شاہ محمد کے نام سے ہوئی ہے جو کوئٹہ کے علاقے بھوسہ منڈی کے رہائشی ہیں۔
On what grounds the privacy of a subject is breached??
No ethics of patient care.. why!!? Because the emergency OTs is tackled by only technicians no legally qualified and competent person is there to supervise and guide.....! https://t.co/grH6n333CW— Mian Jahanzaib Ahmed (@MiyanJahanzaib) October 14, 2020
ہسپتال میں زخمی ہونے والے شخص کے بیٹے نے پولیس کو بتایا کہ ان کے والد کا دماغی توازن درست نہیں تھا اور وہ گھر سے باہر نکل کر لوگوں سے پیسے مانگتے تھے مگر کبھی گھر والوں کو پیسے نہیں دیے۔ وہ کسی کو اپنی جیبوں کی تلاشی بھی نہیں لینے دیتے تھے۔ کوئی ان کے قریب جاتا تو وہ لڑنا جھگڑنا شروع کر دیتے۔
عبدالواجد کے مطابق رقم اور دوسری چیزیں تھانہ کیچی بیگ کے حوالے کردی گئی ہیں۔ کیچی بیگ پولیس کے ایک اہلکار نے اردو نیوز کو بتایا کہ موٹر سائیکل سوار فرار ہو گیا تھا، تاہم مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر بھی صارفین اس خبر کے حوالے سے اظہار خیال کر رہے ہیں۔ میاں جہانزیب احمد نے طبی عملے کے رویے اور مریض کی پرائیویسی توڑنے پر تنقید کی۔ ایک اور صارف نے ٹوئٹر پر لکھا کہ مریض درد میں مبتلا ہے اور طبی عملے کے ارکان ہنس رہے ہیں۔












