Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
جمعرات ، 19 جون ، 2025 | Thursday , June   19, 2025
جمعرات ، 19 جون ، 2025 | Thursday , June   19, 2025

مولانا عادل قاتلانہ حملے میں ہلاک

مولانا عادل خان پر حملہ شاہ فیصل کالونی میں کیا گیا (فوٹو: سوشل میڈیا)
جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا ڈاکٹر عادل خان اور ان کے ڈرائیور مقصود کی نماز جنازہ کراچی میں ادا کر دی گئی ہے۔ جنازہ مقتول عالم کے بھائی عبیداللہ خالد نے پڑھائی۔
مولانا عادل اور ان کے ڈرائیور سنیچر کی رات کراچی میں نامعلوم افارد کی فائرنگ سے ہلاک ہوگئے تھے۔ وہ وفاق المدارس کے سابق سربراہ مولانا سلیم اللہ خان مرحوم کے صاحبزادے تھے۔
وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے قتل کی مذمت کی ہے۔
پولیس کے مطابق مولانا ڈاکٹر عادل خان سنیچر کو اپنے ڈرائیور کے ساتھ گاڑی میں شاہ فیصل کالونی میں موجود تھے کہ ان کی گاڑی پر مبینہ طور پر موٹر سائیکل سوار ملزمان نے فائرنگ کر دی۔

 

آئی جی پولیس سندھ مشتاق مہر نے وزیراعلٰی مراد علی شاہ کو دہشت گردی کے واقعے کی ابتدائی رپورٹ بھیج دی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مولانا عادل شاہ فیصل کالونی کے علاقے میں ایک شاپنگ سینٹر کے پاس رکے تھے۔ اس دوران موٹر سائیکل پر سوار دو نامعلوم ملزمان نے ان پر فائرنگ کر دی۔
’ملزمان کی جانب سے پانچ فائر کیے گئے جس کے نتیجے میں مولانا عادل خان اور ان کے ڈرائیور مقصود کی موت واقع ہوگئی۔‘
پولیس کے مطابق مولانا عادل خان کو فوری طور پر ہسپتال روانہ کیا گیا تاہم وہ ہسپتال پہنچنے سے قبل ہی انتقال کر چکے تھے۔ ہسپتال ترجمان کے مطابق مولانا عادل خان پر دو گولیاں فائر کی گئیں۔
واردات کے بعد پولیس موقع پر پہنچ گئی اور شواہد اکٹھے کیے جبکہ قریبی دکانوں سے سی سی وی فوٹیج بھی حاصل کر لی گئی ہے۔
اس حوالے سے ایس ایس پی کورنگی فیصل چاچڑ نے کہا ہے کہ جائے واردات سے گولیوں کے خول ملے ہیں جن کو فرانزک جانچ کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق موٹر سائیکل پر تین افراد مولانا عادل کی ریکی کر رہے تھے (فوٹو: پولیس)

انچارج سی ٹی ڈی راجا عمر خطاب نے واقعے کی جگہ کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ایک موٹر سائیکل پر تین حملہ آور آئے تھے۔
’موٹرسائیکل چلانے والے ملزم نے دو حملہ آورں کو مولانا عادل کی گاڑی پیچھے اتارا اور خود موٹر سائیکل دوسری سڑک پر لے جا کر کھڑی کی۔‘
انہوں نے کہا کہ ملزمان مولانا عادل کی گاڑی کی ریکی کررہے تھے۔ دو حملہ آروں نے نائن ایم ایم پستول سے فائرنگ کی۔ حملے میں ایک ہتھیار استعال ہوا یا ایک سے زائد، اس کی تفتیش جاری ہے۔
انچارج سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ مولانا عادل پر حملہ فرقہ واریت پھیلانے کی سازش ہے۔
مولانا عادل کی نماز جنازہ آج بروز اتوار صبح 9 بجے جامعہ فاروقیہ فیز ٹو حب روڈ کراچی میں ادا کی جائے گی۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنی ٹویٹ میں مولانا عادل کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے لکھا کہ ’ہمارے علم میں ہے اور میں متعدد مرتبہ ٹی وی پر کہہ چکا ہوں کہ گذشتہ 3 ماہ سے انڈیا شیعہ سُنی علما کی ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے پاکستان میں فرقہ وارانہ تصادم کے لیے کوشاں ہے۔‘

شیئر: