سعودی عرب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد حالات بتدریج معمول پر آرہے ہیں، تاہم بین الاقوامی پروازوں کی بحالی کے حوالے سے اب تک کوئی سرکاری اعلان نہیں کیا گیا۔
ایوی ایشن ذرائع کا کہنا ہے کہ جیسے ہی حکام کی جانب سے اس بارے میں احکامات جاری ہوں گے مطلع کر دیا جائے گا۔
قارئین نے اپنی مشکلات اور مسائل کے حوالے سے مزید سوالات بھیجے ہیں۔
اعجاز گل کا سوال ہے میں سعودی عرب سے خروج وعودہ پر آیا تھا۔ اب 3 برس مکمل ہو گئے۔ کیا میں واپس جاسکتا ہوں؟
جواب۔ قانون کے مطابق خروج وعودہ ویزے کی خلاف ورزی پر بلیک لسٹ کی مدت 3 برس ہوتی ہے تاہم اس کا تعین اس وقت سے کیا جاتا ہے جب خروج وعودہ کی مدت ختم ہوئے ایک ماہ گزر جائے اس دوران اگر کارکن واپس نہیں آتا تو اسے 3 ماہ کےلیے بلیک لسٹ کر دیا جاتا ہے۔
مقررہ مدت گزرنے کے بعد سسٹم خود کار طور پر بلیک ہونے والوں کو ممنوعہ کیٹگری سے خارج کردیتا ہے جس کے بعد بلیک لسٹ ہونے والا دوبارہ دوسرے ویزے پر آسکتا ہے۔
ملک عمیر پوچھتے ہیں میں 15 فروری کو چھٹی پر آیا تھا۔ 15 اپریل کو میرا ویزہ ایکسپائر ہوگیا مجھے معلوم ہوا کہ میں ’بلاغ ہروب ‘ لگا ہے۔ اس کے بارے میں معلومات کیسے مل سکتی ہیں؟
جواب۔ آپ نے جو تاریخیں دی ہیں ان کے مطابق مملکت میں کورونا وائرس کی وجہ سے 20 مارچ سے تمام بین الاقوامی پروازوں پر پابندی عائد کردی گئی تھی جبکہ مملکت میں کرفیو اور لاک ڈاون کا سلسلہ بھی جاری تھا۔
پابندیوں کے بعد اب حالات بتدریج معمول پر آرہے ہیں(فوٹو ایس پی اے)
کرفیو اور دیگر پابندیوں کے بعد اب حالات بتدریج معمول پر آرہے ہیں تاہم بین الاقوامی پروازیں تاحال بحال نہیں ہوئی جس کی و جہ سے بیرون مملکت سے لوگوں کی آمد کا سلسلہ رکا ہوا ہے وہ افراد جو چھٹی پرگئے تھے ان کے ویزوں اور اقاموں کی مدت میں حکومت نے توسیع کی تھی تاہم ابھی تک پروازوں کی عدم بحالی کی وجہ سے کوئی شخص بھی دوبارہ نہیں آسکا۔
جہاں تک آپ کا کہنا ہے کہ آپ کا ’بلاغ ہروب‘ یعنی کفیل سے فرار کی رپورٹ درج ہوئی ہے تو یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کیونکہ قانون کے مطابق ’بلاغ ہروب‘ اسی کارکن کا لگ سکتا ہے جو کارآمد اقامے پر مملکت میں مقیم ہو ، جبکہ آپ کے مطابق آپ چھٹی پرگئے ہوئے تھے اور آپکا بلاغ ہروب لگا دیا گیا یہ ممکن نہیں کسی نے آپ سے غلط بیانی کی ہے۔
اس بات کا خیال رکھیں کہ اگر کارکن خروج عودہ یا فائنل ایگزٹ ویزہ حاصل کر کے مملکت سے نہیں جاتا اس صورت میں بھی ’ہروب ‘ لگایا جاسکتا ہے کیونکہ جب تک ایئر پورٹ پر امیگریشن سسٹم میں ایگزٹ نہیں ہوتا جوازات کے مرکزی سسٹم میں کارکن مملکت میں ہی ’شو‘ ہوگا۔
جوازات کے سسٹم ’ابشر‘ پر چیک کیاجاسکتا ہے(فوٹو سوشل میڈیا)
جوازات کے سسٹم ’ابشر‘ پر اپنے بارے میں چیک کیاجاسکتا ہے جس کےلیے آپ ابشراکاونٹ پر لاگ ان کرنے کے بعد تفصیلات میں دیکھ سکتے ہیں۔
دوسری صورت یہ ہے کہ آپ وزارت افرادی قوت کی ویب سائٹ کے ذریعے معلوم کرسکتے ہیں اس کےلیے وزارت کی ویب سائٹ www.mol.gov.sa پر لاگ ان کرنے کے بعد ’ڈیجیٹل سروس‘ جسے عربی میں خدمات الالکترونیہ کہا جاتا ہے کے براوز کوکلک کریں جہاں مختلف انکوائریز کا آپشن ظاہر ہو جائے گا۔
مذکورہ سروس میں غیر ملکی کے بارے میں معلومات کے آپشن استعمال کرتے ہوئے آپ اپنے اقامہ اور کمپنی کے بارے میں بھی آسانی سے معلوم کرسکتے ہیں اگر آپکا ہروب لگا ہو گا تو اس میں بتادیا جائے گا اگر ہروب نہیں لگا تو واضح طور پر لکھا ہو گا کہ ’برسرروزگار‘۔