مظلوم فلسطینی قوم کے ایک ستم رسیدہ خاندان کی جواں سال لڑکی عبیر ابو جبر کے والدین اور بہن بھائی صہیونی فوج کی دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ کر شہید ہوچکے ہیں اور وہ اپنے خاندان کی اکلوتی اولاد بچی ہے۔عبیر ابوجبر رواں سال خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان کی طرف سے حج کی خصوصی دعوت پر حجاز مقدس آئیں جہاں انہوں نے منیٰ میں قیام کیا۔ منیٰ ہی میں انہوں نے ’العربیہ ڈاٹ نیٹ‘ سے بات چیت میں اپنی بپتا سنائی۔عبیر ابو جبر نے بتایا کہ کس طرح اسرائیلی فوج نے ایک فضائی حملے میں اس کے پورے کے پورے خاندان کو شہید کرڈالا تھا۔ آنکھوں سے آنسوو¿ں کی شکل میں ٹپکتی دکھ بھری داستان سناتے ہوئے عبیر کی بار بار ہچکی بندھ جاتی۔اس کا کہنا ہے کہ کاش میں بھی شہید ہونے والوں میں شامل ہوتی۔ پورا خاندان شہید ہوگیا اور میں تنہا رہ گئی ہیں۔سعودی حکومت اسرائیلی دہشت گردی کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں اور اسیران کے لواحقین کو سرکاری حج اسکیم کے تحت ہرسال 1000 افراد کو حج کرانے کی سہولت فراہم کرتی ہے ۔