دوہری شہریت کے معاملے پر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا اور معاون خصوصی برائے ڈیجیٹل پاکستان تانیہ آئدروس مستعفی ہو گئے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے ڈیجیٹل پاکستان تانیہ آئدروس نے وزیراعظم کو بھیجے گئے استعفے میں کہا ہے کہ ان کے کینیڈین شہری ہونے کی بنیاد پر جاری تنقید کے باعث وہ اپنے فرائض بھرپور طریقے سے نبھانے سے قاصر ہیں۔
مزید پڑھیں
-
’نان الیکٹڈ کو بھی الیکٹڈ نے منتخب کیا‘Node ID: 492281
-
معاونین خصوصی کے اثاثوں کی تفصیلات ویب سائٹ پر موجود؟Node ID: 492731
-
مشیر اور معاونین کتنے اثاثوں کے مالک؟Node ID: 493206
تانیہ آئدروس کے استعفی کے کچھ دیر بعد شعبہ صحت کے لیے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے بھی دو ٹویٹس کے زریعے اپنے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے لکھا کہ وہ معاونین خصوصی کے کردار سے متعلق منفی بحث اور حکومت پر تنقید کے باعث اپنے عہدے سے مستعفی ہو رہے ہیں۔
وزایراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ وہ عمران خان کی ذاتی دعوت پرعالمی ادارہ برائے صحت (ڈبلیو ایچ او) سے دستبردار ہو کر پاکستان آئے تھے۔
’میں نے محنت اور ایمانداری سے کام کیا۔ پاکستان کی خدمت کرنا میرے لیے باعث اعزاز تھا۔ میں مطمئن ہوں کہ ایسے موقع پر مستعفی ہو رہا ہوں کہ جب پاکستان میں کورونا کے کیسز کم ہوگئے ہیں۔

ڈاکٹر ظفر مرزا کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی عوام بہتر صحت کی سہولیات کے مستحق ہیں۔
’میں نے خلوص کے ساتھ عوام کو بہتر صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے کام کیا اور پاکستان مضبوط صحت کے نظام کے ساتھ کورونا کو شکست دے گا۔‘
وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے ڈیجیٹل پاکستان تانیہ آئدروس نے بھی اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر استعفیٰ پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ وہ عوامی مفاد میں بطور معاون خصوصی مستعفی ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ وزیراعظم کے ڈیجیٹل پاکستان کے نظریے کو آگے بڑھانے کے لیے اپنے ملک کی خدمت کرتی رہیں گی۔
Criticism levied towards the state as a consequence of my citizenship status is clouding the purpose of Digital Pakistan. In the greater public interest, I have submitted my resignation from the SAPM role. I will continue to serve my country and the PM’s vision to my best ability pic.twitter.com/BWBvBvO6uz
— Tania Aidrus (@taidrus) July 29, 2020
تانیہ آئدروس نے اپنے استعفے میں کہا کہ وہ ہمیشہ پاکستانی تھیں اور آئندہ بھی رہیں گی۔
’میں نے کینیڈا کی شہری ہونے کا انتخاب خود نہیں کیا بلکہ کینیڈا میں پیدائش کے باعث انہیں وہاں کی شہریت ملی ہے۔‘ تانیہ آئدروس کا کہنا تھا کہ ان کے پاکستان واپس آنے کا صرف ایک مقصد تھا کہ وہوزیراعظم کے ڈیجیٹل پاکستان کے منصوبے میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔
تانیہ آئدروس گزشتہ سال عمران خان کی معاون خصوصی مقرر ہونے سے پہلے ٹیکنالوجی کمپنی گوگل میں اعلیٰ عہدے پر فائز تھیں۔
ایک ہی دن میں وزیراعظم عمران خان کے دو معاونین خصوصی کے استعفی آنے کے بعد یہ معاملہ فوری طور پر ٹوئٹر کا ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔ سوشل میڈیا صارفین کی خاصی تعداد نے دونوں شخصیات کے استعفی کو ملکی بہتری کے لیے نقصان دہ قرار دیا تو معاملے سے متعلق اپنے جذبات کا اظہار بھی کیا۔

گفتگو میں حصہ لینے والے صارفین نے دونوں شخصیات کے استعفوں کے اعلانات سے متعلق ان کی ٹویٹس کا ذکر کیا تو ’غیرملکی شہریت‘ کو ’وطن کی خدمت‘ پر ترجیح دینے کا ذکر کرتے رہے۔ کچھ ایسے افراد بھی گفتگو کا حصہ بنے جو بیرون ملک کے بجائے پاکستان میں اپنے موجودہ کردار سے مطمئن دکھائی دیے۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ شہباز گل نے استعفوں اور ان سے متعلق گفتگو پر تبصرہ کیا تو لکھا ’جب کوئی استعفی دے یا اس سے لیا جائے تو میری آپ سے گزارش ہے کہ ان کی تحقیر مت کیا کریں۔ نکال دیا درست لفظ نہیں۔ عہدے سے علیحدہ کر دیا بہتر لفظ ہے‘۔












