کسی کو نقد وصولی کی اجازت نہیں ہوگی۔(فوٹو سوشل میڈیا)
مملکت میں سعودیوں کے نام سے غیرملکیوں کے کاروبار کی بیخ کنی پر مامور قومی ادارے نے کہا ہے کہ 28 جولائی سے تمام قہوہ خانوں اور ریستورانوں کو آن لائن ادائیگی کا پابند بنا دیا گیا ہے۔
مملکت بھر میں اب کسی بھی ریستوران اور قہوہ خانے کو نقد وصولی کی اجازت نہیں ہوگی۔
اخبار 24 کے مطابق قومی ادارے کا کہنا ہے کہ تمام قہوہ خانوں، کیفے ٹیریا، بوفے،تازہ مشروبات فروخت کرنے والی دکانوں، آئس کریم پارلرز، کافی شاپس اورفاسٹ فوڈز کے لیے بل آن لائن (کارڈ کےذریعے) وصول کرنا ضروری ہے۔
قومی ادارے کا کہنا ہے کہ سی فوڈز، تلی ہوئی فش، کیٹرنگ یا تقریبات کے لیے کھانے کے ٹھیکیداروں اور فوڈ ٹرکس کے لیے بھی آن لائن ادائیگی کی پابندی ضروری ہوگی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر ریستورانوں یا کاروبار کرنے والوں میں سے کسی ایک نے بھی آن لائن وصولی قانون کی پابندی نہ کی تو اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔ صارفین سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ 1900 پر رابطہ کر کے یا ’بلاغ تجاری‘ ایپلی کیشن کے توسط سے خلاف ورزی کی رپورٹ کریں۔
کیش فری پروگرام 14 جون 2019 میں شروع ہوا تھا( فوٹو سوشل میڈیا)
یاد رہے کہ تجارتی اداروں پر کیش فری پروگرام 14 جون 2019 میں شروع ہوا تھا۔ اس کی شروعات پٹرول سٹیشنوں اور ان کے ماتحت سروس سینٹرز سے کی گئی تھی۔ طے کیا گیا تھا کہ یہ فیصلہ تمام اداروں پر 25 جولائی 2020 سے مکمل طور پر نافذ کر دیا جائےگا۔
وزارت تجارت کے ترجمان عبدالرحمن الحسین نے کہا ہے کہ اگر اداروں میں سے کوئی ایک آن لائن وصولی کے نظام کی پابندی نہیں کر رہا ہو تو ایسی صورت میں صارفین کا حق ہے کہ وہ اس کے خلاف رپورٹ کریں۔