کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک امریکہ میں وبا کے پھیلاؤ میں کمی نہیں آرہی ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران وائرس کے 42 ہزار نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔
امریکہ کی جان ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق نئے کیسز کے ساتھ امریکہ میں متاثرین کی تعداد 26 لاکھ سے زائد ہوگئی ہے۔
وبا کی نئی لہر جنوبی اور مغربی ریاستوں میں سامنے آرہی ہے۔
مزید پڑھیں
-
کورونا کے جسمانی اعضا پر کیا اثرات؟Node ID: 488406
-
ڈاکٹر کورونا کے بارے میں اب تک کیا کچھ جان پائے ہیں؟Node ID: 488536
-
’چھ ماہ گزرنے کے بعد بھی وبا کے ختم ہونے کے امکانات کم ہیں‘Node ID: 488881
تاہم کیسز میں اضافے کے باوجود امریکہ میں کورونا سے ہونے والی روزانہ کی اموات میں کمی آرہی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 355 افراد کورونا سے ہلاک ہوئے۔
وبا کے پھیلاؤ میں تیزی نے کئی امریکی ریاستوں کے گورنرز کو مختلف کاروبار دوبارہ بند کرنے اور لاک داؤن نافذ کرنے پر مجبور کیا ہے۔
تاہم وائٹ ہاؤس نے کیسز میں ریکارڈ اضافے کو ٹیسٹنگ میں اضافے سے جوڑ دیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق لاس اینجلس میں حکام نے کورونا کے بڑھتے کیسز کی وجہ سے کاؤنٹی کے ساحلوں کو چار جولائی کے ویک اینڈ کے لیے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ لاس اینجلس میں کورونا کے کیسز کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔
ساحلوں کی عارضی بندش کا فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب لاس اینجلس کاؤنٹی میں ایک دن کے اندر ریکارڈ دو ہزار 903 کیسز رپورٹ ہوئے۔
ٹیکساس میں ٹیسٹنگ سینٹرز کے باہر رش
دوسری جانب ٹیکساس میں کورونا کے پھیلاؤ میں تیزی کے بعد لوگ ٹیسٹ سینٹرامڈ آئے ہیں جہاں انہیں ٹیسٹ کے لیے کئی کئی گھنٹوں انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔
یونائیٹڈ میموریل میڈیکل سینٹر کے باہر اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے 22 برس کی ماریہ سولس نے بتایا کہ ’میں صبح تین بجے سے یہاں ہر موجود ہوں۔‘
ماریہ سولس کا پہلے کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا اور وہ اب دوسری بار ٹیسٹ کروانے آئی ہیں۔ انہوں کہا کہ ’جب میرا پہلی دفعہ ٹیسٹ ہوا تو یہاں پر گاڑیوں کی قطاریں نہیں تھیں اور یہ دو ہفتے پہلے کی بات ہے۔‘
ماریہ سولس کا مزید کہنا تھا کہ ’میں جیسے ہی اندر گئی تو یہاں پر تین گاڑیاں کھڑی تھیں اور اب اتنی زیادہ تعداد میں۔۔ یہ خوفناک ہے۔‘

ریپبلکن گورنر گریگ ایبٹ کے مطابق ٹیکساس میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ نے انتہائی خطرناک رخ اختیار کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر کوئی انفیکشن کی شرح کو دیکھ رہا ہے، جو اس وقت 14 فیصد ہے۔
فرنینڈو گالویز جو طب کے طالبعلم ہیں، سات گھنٹوں کے انتظار کے بعد امید کر رہے ہیں کہ اس دفعہ ان کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ ہو جائے گا۔
فرنینڈو گالویز نے گزشتہ چار دنوں میں کورونا وائرس کے ٹیسٹ کے لیے کئی کوششیں کیں، ان میں کورونا وائرس کی نمایاں علامات بھی تھیں۔
دوسری جانب دنیا بھر میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد ایک کروڑ 27 لاکھ سات ہزار 84 ہوگئی ہے۔
دنیا بھر میں کورونا سے پانچ لاکھ چار ہزار 927 اموات ہو چکی ہے۔
