بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) نے حکومتی اتحاد سے علیحدہ ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔
بدھ کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل نے حکومتی اتحاد سے الگ ہونے کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے دو سال سے ان کے ساتھ کیے گئے معاہدوں پر عمل درآمد نہیں کیا جس کی وجہ سے وہ حکومت کے ساتھ مزید نہیں چل سکتے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے معاہدوں میں کوئی غیر آئینی مطالبہ بھی شامل نہیں تھا اس کے باوجود حکومت نے ان پر عمل درآمد نہیں کیا۔
مزید پڑھیں
-
پی این پی مینگل نے حکومتی اتحاد سے علیحدگی کی دھمکی دیدیNode ID: 375216
-
فارورڈ بلاک: پاکستان میں کب کب کیا ہوتا رہا؟Node ID: 424301
-
جہانگیر ترین کی تنقید، اعظم خان کون ہیں؟Node ID: 470251
سردار اختر مینگل نے کہا کہ ان کی جماعت اسمبلی میں موجود رہے گی اور اپنی بات کرتی رہے گی۔
ہم نے دو برس تک حکومت کے ساتھ معاہدے پرعمل درآمد کا انتظار کیا، مزید انتظار بھی کرنے کو تیار ہیں لیکن کچھ شروع تو کیا جائے۔
یاد رہے کہ قومی اسمبلی میں بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے ارکان کی تعداد چار ہے جبکہ سینیٹ میں ایک رکن ہے۔
بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) نے 2018 کے عام انتخابات کے بعد مرکز میں تحریک انصاف کی حکومت کا ساتھ دینے کا اعلان کیا تھا۔
بی این پی مینگل کے سربراہ کا کہنا تھا کہ بلوچستان کا مسئلہ سیاسی ہے، بلوچستان کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں تو ان معاہدوں پرعمل کیا جائے۔
بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ ہم نے صدر، وزیراعظم، سپیکر، ڈپٹی سپیکر اور چیئرمین سینیٹ سمیت ہر موقع پر حکومت کو ووٹ دیا، ہم پر یہ الزام بھی لگا کہ ہم 10 ارب روپے میں بک گئے ہیں؟
