اسلام آباد میں انڈین ہائی کمیشن کے غیر سفارتی عملے کے دو اہلکاروں کو تھانہ سیکرٹریٹ کی پولیس نے تیز رفتار گاڑی سے راہ گیر کو زخمی کرنے اور جعلی پاکستانی کرنسی رکھنے کے جرم میں گرفتار کرکے ایف آئی آر درج کر لی ہے۔
انڈین ہائی کمیشن نے واقعے کا علم ہونے سے قبل وزارت خارجہ کو باضابطہ طور پر آگاہ کیا کہ ہائی کمیشن کے دو اہلکار لاپتہ ہوگئے ہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان اور انڈیا میں تعینات سفارتی اہلکار اکثر و بیشتر ایک دوسرے کے سکیورٹی اداروں کی جانب سے ہراساں ہونے کی شکایت کرتے رہتے ہیں۔ 31 مئی کو انڈیا کی وزارت خارجہ نے دو پاکستانی اہلکاروں پر جاسوسی کا الزام لگا کر انہیں ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔
مزید پڑھیں
-
پاکستان اور انڈیا میں جنگ ہو سکتی ہے؟Node ID: 431086
-
’انڈیا جس راستے پر چل پڑا ہے اس سے واپسی مشکل ہے‘Node ID: 461511
-
دو پاکستانی اہلکاروں کو انڈیا چھوڑنے کا حکمNode ID: 482216
پاکستان کی ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے ان الزامات کو بے بنیاد اور جھوٹا قرار دیا تھا۔
تھانہ سیکرٹریٹ میں سب انسپکٹر زاہد اختر کی جانب سے درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق تھانہ سیکرٹریٹ کو اطلاع ملی کہ ایک تیز رفتار گاڑی جس میں دو افراد سوار تھے، نے ایک نامعلوم پیدل راہ گیر کو غفلت سے ڈرائیونگ کرتے ہوئے زخمی کر دیا ہے۔
پولیس نے موقعے پر پہنچ کر دریافت کیا تو دونوں افراد کی شناخت دویمو براہم اور پال سلوادھاس کے نام سے ہوئی جنھوں نے اپنا پتہ انڈین ہائی کمیشن ڈپلومیٹک انکلیو اسلام آباد بتایا۔ گاڑی پال سلوادھاس چلا رہے تھے۔

ایف آئی آر کے مطابق ضابطے کے تحت جب جامہ تلاشی لی گئی تو ڈرائیور کی پتلون کی پچھلی جیب سے 10 ہزار جعلی پاکستانی روپے بھی برآمد ہوئے۔ پولیس نے ڈرائیونگ میں غفلت برتنے اور جعلی کرنسی رکھنے کے الزام کے تحت مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی۔
دوسری جانب پولیس نے جب وزارت خارجہ کو واقعے سے آگاہ کرتے ہوئے ملوث اہلکاروں کے بارے میں معلومات مانگیں تو دفتر خارجہ نے بتایا پروٹوکول ڈویژن کے پاس معلومات کے مطابق دونوں اہلکار غیر سفارتی عملے کا حصہ ہیں۔
دونوں کی تعیناتی ستمبر 2017 میں ہوئی تھی اور پاکستان میں ان کی سروس 30 ستمبر 2020 کو اختتام کو پہنچ رہی ہے۔
دفتر خارجہ اور انڈین ہائی کمیشن کی مداخلت کے بعد دونوں اہلکاروں کو پانچ گھنٹے تھانے میں رکھنے کے بعد انڈین ہائی کمیشن کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
انڈین وزارت خارجہ نے پاکستان کے نئی دہلی میں ناظم الامور کو طلب کر کے واقعے پر احتجاج بھی ریکارڈ کرایا۔
