قطری میڈیا ہاؤس الجزیرہ کو امریکی حملے میں ہلاک ہونے والے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی تعریف میں چلائے جانے والے پوڈ کاسٹ پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق 'الجزیرہ عرب نے ستائیس منٹ طویل چلائے جانے والے پوڈ کاسٹ میں قاسم سلیمانی کی شخصیت کے حوالے سے بالکل مختلف تصویر کشی کی ہے۔'
مزید پڑھیں
-
جنرل قاسم سلیمانی امریکی حملے میں ہلاکNode ID: 451156
-
ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کون تھے؟Node ID: 451196
-
’سلیمانی نے سعودی تنصیبات پر حملے اپنی نگرانی میں کرائے تھے‘Node ID: 451746
پوڈ کاسٹ میں شامل ایک شخص قاسم سلیمانی کا کردار نبھاتے ہوئے وضاحت دے رہا ہے کہ انہوں نے اپنے دور میں حماس اور حزب اللہ جیسے گروپوں کی حمایت کیوں کی اور صدر بشار الاسد کی شامی عوام کو ہلاک کرنے میں مدد کی وجوہات کیا تھیں۔
مصری تجزیہ کار عبداللطیف المناوی نے پوڈ کاسٹ کے بارے میں کہا کہ 'جیسے یہ ایرانی پروپیگنڈا چینل نے تیار کیا ہو، نہ کہ الجزیرہ جیسے کسی نیوز نیٹ ورک نے جو ضوابط کی پابندی کرنے کا دعویٰ کرتا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'پوڈکاسٹ سن کر محسوس ہوتا ہے کہ جیسے قاسم سلیمانی ایک مشہور قومی ہیرو تھے، جنہوں نے اسلام کی حفاظت کی اور یروشلم کو آزادی دلوائی۔'
پوڈکاسٹ کے آغاز میں قاسم سلیمانی کا کردار روسی صدر ولادی میر پوتن سے شام کی صورت حال پر تبادلہ خیال کر رہا ہے۔
#AlJazeera accused of "Iranian propaganda par excellence" after publishing #podcast glorifying Iranian commander Qassem #Soleimani https://t.co/2iYOXAb513 pic.twitter.com/5rf8wFlAxZ
— Arab News (@arabnews) May 11, 2020
کردار کو کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ’شامی تنازعے میں حصہ لینا میرے بہت سے کارناموں میں سے ایک ہے، اس کے علاوہ 2015 میں روسی صدر ولادی میر پوتن کو ہمارے اور اتحادیوں کے فائدے میں عسکری مداخلت پر آمادہ کرنا بھی (بڑی کامیابی تھی)۔‘
’میں قاسم سلیمانی ہوں، ایک سپاہی جس نے اپنی زندگی اسلام کی خدمت اور اسلامی انقلاب کے فخر اور وقار میں وقف کر دی۔‘
پوڈ کاسٹ میں قاسم سلیمانی کا کردار فخر محسوس کرتے ہوئے کہہ رہا ہے کہ 'دنیا کا طاقتور ملک امریکہ بھی اس کے نام سے ڈرتا ہے۔'
سلیمانی کی سربراہی میں بنائی گئی قدس فوج کے مقاصد بیان کرتے ہوئے کردار نے کہا کہ 'یہ زائنسٹ عوامل کے خلاف مزاحمتی گروہوں کی مدد کے لیے بنائی گئی تھی اور ان کی حمایت جاری رہے گی۔'
