امریکہ کورونا وائرس سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں چین، اٹلی اور دیگر تمام ممالک کو پیچھے چھوڑ پہلے نمبر پر آ گیا ہے۔ اس وبا سے نمٹنے کے لیے امریکہ کو اس وقت ماسک، ڈاکٹروں کے لیے حفاظتی کٹس اور وینٹی لیٹرز کی کمی کا سامنا ہے۔
کورونا سے نمٹنے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے رابطہ کیا ہے۔
ٹرمپ نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ 'ابھی ابھی چینی صدر کے ساتھ ایک بہت اچھی گفتگو ہوئی۔ ہم نے کورونا وائرس پر تفصیل سے بات چیت کی جس نے دنیا کے ایک بڑے حصے کو لپیٹ میں لیا ہوا ہے۔ چین کورونا کی وجہ سے مشکل وقت سے گزار ہے اور اس نے وبا کے حوالے سے کافی کچھ سیکھ لیا ہے۔ ہم مل کر کام کر رہے ہیں۔'
Just finished a very good conversation with President Xi of China. Discussed in great detail the CoronaVirus that is ravaging large parts of our Planet. China has been through much & has developed a strong understanding of the Virus. We are working closely together. Much respect!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) March 27, 2020
ٹرمپ نے کورونا وائرس پر کافی حد تک قابو پانے کی وجہ سے چین حکومت کی کوششوں کو بھی سراہا۔
تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق امریکہ میں کورونا وائرس کے 85 ہزار سے زائد مریض سامنے آ چکے ہیں جبکہ اموات کی تعداد ایک ہزار سے زائد ہو گئی ہے۔ امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کے مطابق یہ تعداد چین، اٹلی یا دنیا کے کسی بھی دوسرے ملک میں سامنے آنے والے کورونا کے کیسز سے زیادہ ہے۔
امریکی جان ہاپکنز یونیورسٹی کے اعدادوشمار کے مطابق چین میں کورونا وائرس کے 81 جبکہ اٹلی میں 80 ہزار سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
دو دن کا پیدل سفر، ’ہم پتھر تو نہیں کھا سکتے‘Node ID: 467361
-
کورونا وائرس کے سائے میں گزرنے والی زندگی کے مناظرNode ID: 467371
-
فلپائن میں نو ڈاکٹرز کورونا سے لوگوں کی جانیں بچاتے ہوئے ہلاکNode ID: 467416
امریکہ 330 ملین آبادی کے ساتھ دنیا کا تیسرا بڑا ملک ہے جس کا مطلب ہے کہ یہاں کی وسیع آبادی کورونا وائرس کی لپیٹ میں آسکتی ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس وبا سے نمٹنے سے متعلق محض پیغامات ہی جاری کیے ہیں۔ اس صورتحال سے معلوم ہوتا ہے کہ امریکہ کے پاس صحت عامہ کے اس سنگین خطرے کے لیے کوئی متفقہ اور مربوط حکمت عملی نہیں ہے۔
نیو یارک ٹائمز کے مطابق چین میں اس وبا کے سامنے آنے کے بعد امریکہ نے اس کو سنجیدہ نہیں لیا تھا۔
خیال رہے کہ وائٹ ہاؤس نے جنرل موٹرز اور وینٹک لائف سسٹم کے ساتھ مل کر ایک مشترکہ منصوبے کے تحت 80 ہزار وینٹی لیٹرز تیار کرنے کا اعلان کیا تھا۔
تاہم وائٹ ہاؤس کی جانب سے اب یہ اعلان واپس لیا گیا ہے اور کہا گیا کہ وینٹی لینٹرز تیار کیے جاسکتے ہیں لیکن حکومت ایک درجن دیگر تجاویز بھی موصول ہوئی ہیں جن کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
