Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
منگل ، 10 جون ، 2025 | Tuesday , June   10, 2025
منگل ، 10 جون ، 2025 | Tuesday , June   10, 2025

15 نئے کیسز کے بعد بھارہ کہو سیل

اسلام آباد کے دیہی علاقے بھارہ کہو میں بدھ کو تبلیغی جماعت کے مزید سات اور دو اہل محلہ کے کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد  کوٹ ہتھیال کے علاقے میں متاثرہ افراد کی تعداد 15 ہو گئی ہے جس کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پورے بھارہ کہو کو سیل کر دیا ہے جبکہ دوسری طرح مردان کے علاقے منگا میں کورونا سے ہونے والی پہلی ہلاکت کے بعد 46 مشتبہ افراد کے ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 39 مثبت آئے ہیں۔
مردان میں یہ وہی علاقہ ہے جہاں پاکستان میں کورونا وائرس سے ہونے والی پہلی موت رپورٹ کی گئی تھی۔ صوبائی وزیر تیمور خان جھگڑا کے مطابق تمام افراد میں کورونا وائرس کی علامات موجود نہیں تھیں۔
اسلام آباد کے ڈسٹرک ہیلتھ افسر ضعیم ضیا نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ بھارہ کہو کے علاقے کوٹھ ہتھیال کی بلال مسجد میں قرنطینہ میں رکھی گئی تبلیغی جماعت کے تمام بارہ ارکان کے ٹیسٹ مثبت آگئے ہیں اور اہل محلہ کے لیے گئے دو ٹیسٹ بھی مثبت آ گئے ہیں اس طرح علاقے میں متاثرہ افراد کی کل تعداد پندرہ ہو گئی ہے۔ 
یاد رہے کہ  ہفتے کو بھارہ کہو کے علاقے کوٹھ ہتھیال کی مسجد میں کرغیزستان کے ایک شہری کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا جسے پمز شفٹ کر دیا گیا تھا۔ تاہم اس کے بعد جماعت کے باقی بارہ افراد کو مسجد ہی میں قرنطینہ میں رکھ دیا گیا تھا۔
 ضعیم ضیا نے بتایا کہ بدھ کو تمام تبلیغی جماعت کے افراد میں کورونا کی تصدیق اور اہل محلہ میں بھی مرض پھیلنے کے بعد پورے بھارہ کہو کو سیل کر دیا گیا ہے اور تمام اہل علاقہ کو سختی سے گھروں میں رہنے کی تاکید کی گئی ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ کے محکمہ صحت کی ٹیمیں لوگوں کو احتیاطی تدابیر سے آگاہ کر رہی ہیں۔

بھارہ کہو کے علاقے کوٹھ ہتھیال کی مسجد میں کرغیزستان کے ایک شہری کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا (فائل فوٹو: اے ایف پی)

یاد رہے کہ  سوموار کو پانچ مزید تبلیغی افراد کا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد انتظامیہ نے جماعت کے باقی سات افراد اور پانچ اہل محلہ کے بھی نمونے لے لیے تھے جن کی رپورٹ بدھ کو آئی ہے۔ اہل محلہ کے پانچ میں سے دو کے ٹیسٹ میں مثبت آئے جبکہ جماعت کے سات افراد کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔
تبلیغی جماعت کے ایک رکن نے اردو نیوز کو بتایا کہ انہیں ابھی تک کوئی علامات ظاہر نہیں ہوئیں۔ انہوں نے بتایا کہ مسجد میں مقیم جماعت میں چھ وسطی ایشیا سے تعلق رکھنے والے افراد بھی ہیں۔ ان کے مطابق پولیس نے انہیں کھانا پہنچایا ہے مگر ان کے پاس ماسک، سینیٹائزر یا دیگر اشیا ختم ہو چکی ہیں۔
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: