Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
پیر ، 09 جون ، 2025 | Monday , June   09, 2025
پیر ، 09 جون ، 2025 | Monday , June   09, 2025

سٹیٹ بینک کا شرح سود میں کمی کا اعلان

ایک ہفتے کے دوران پاکستان میں شرحِ سود 2.25 فیصد کم ہو گئی ہے (فوٹو: ٹوئٹر)
عالمی معیشت پر کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے منفی اثرات کے پس منظر میں اور ملک کی غیر معمولی معاشی صورتحال کو مدنظر  رکھتے ہوئے سٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرحِ سود میں مزید 150 بیسِس پوائنٹس کمی کر کے اسے 11 فیصد کردیا ہے۔
یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ ایک ہفتے کے دوران پاکستان میں شرحِ سود 2.25 فیصد کم ہو گئی ہے۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے گذ شتہ ہفتے ہی دو ماہ کے لیئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کیا تھا جس میں شرحِ سود 75 پوائنٹس کم کر کے 12.5 فیصد مقرر کی تھی۔

 

معاشی ماہرین نے اس کمی کو پہ اعتراض اٹھایا تھا اور عالمی معیشت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کو شرحِ سود میں خاطر خواہ کمی کرنی چائیے تھی۔
کورونا وائرس کے عالمی پھیلاؤ کے بین الاقوامی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں، اور تیل کی قیمتوں میں تاریخی کمی کے علاوہ ترقی یافتہ ممالک کی سٹاک مارکیٹس بھی متعدد بار کریش کر چکی ہیں۔
ایسے میں فنانشل کرنچ سے بچنے کے لیئے برطانیہ اور امریکہ سمیت کئی ترقی یافتہ ممالک نے شرح سود میں خاطر خواہ کمی کی ہے، امریکہ نے تو شرحِ سود تقریباً صفر کردی ہے۔
منگل کوکابینہ اراکین کے ہمراہ میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے شرحِ سود میں مزید کمی کا عندیہ دیا تھا۔
سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ غذائی اشیا کی قیمتوں میں سست روی، تیل کے عالمی نرخوں کے تیزی سے گرنے اور کورونا وائرس کی وبا کی بنا پر بیرونی اور ملکی طلب میں سست رفتاری سے مہنگائی کا منظرنامہ بہتر ہوا ہے، جس کو مدنظر رکھتے ہوئے زری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے اپنے اجلاس میں پالیسی ریٹ 150 بی پی ایس کم کرکے 11 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سٹیٹ بینک کے مطابق کورونا کی وجہ سے پر بیرونی اور ملکی طلب میں سست رفتاری سے مہنگائی کا منظرنامہ بہتر ہوا ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

ایس بی پی کا کہنا تھا کہ شرحِ سود میں کمی سے پیداوار میں کمی اور مہنگائی کی شرح میں اضافے سے تحفظ ملے گا۔
اس سے پہلے سٹیٹ بینک نے اعلان کیا تھا کہ وہ ’کورونا وائرس کا پتہ چلانے، محدود کرنے اور علاج کے آلات کی خریداری پر پانچ سال کے لیے زیادہ سے زیادہ 3 فیصد کی شرح پر فنانسنگ فراہم کرنے کے لیے بینکوں کو ری فنانس کرے گا۔
’بینکوں کو یہ سہولت صفر شرح فیصد پر فراہم کی جائے گی۔ تمام ہسپتال اور وفاقی و صوبائی ہیلتھ ایجنسیوں کے رجسٹرڈ میڈیکل سینٹرز جو کورونا وائرس کے کنٹرول اور خاتمے میں مصروف ہیں یہ سہولت حاصل کرنے کے اہل ہوں گے۔
’اس سکیم کا مجموعی حجم 5 ارب روپے ہے جس میں فی ہسپتال یا میڈیکل سینٹرکی فنانسنگ کی حد زیادہ سے زیادہ 200 ملین روپے ہے۔ سکیم کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو محدود کرنے اور انسان پر اس کے اثرات کم کرنے میں معاون ہوگی اور ستمبر 2020ء کے آخر تک دستیا ب ہوگی۔

شیئر: