عالمی معیشت پر کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے منفی اثرات کے پس منظر میں اور ملک کی غیر معمولی معاشی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے سٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرحِ سود میں مزید 150 بیسِس پوائنٹس کمی کر کے اسے 11 فیصد کردیا ہے۔
یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ ایک ہفتے کے دوران پاکستان میں شرحِ سود 2.25 فیصد کم ہو گئی ہے۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے گذ شتہ ہفتے ہی دو ماہ کے لیئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کیا تھا جس میں شرحِ سود 75 پوائنٹس کم کر کے 12.5 فیصد مقرر کی تھی۔
مزید پڑھیں
-
مسافر ٹرینوں کا آپریشن معطل کرنے کا فیصلہNode ID: 466781
-
غریب افراد کے کورونا ٹیسٹ مفت کیے جائیں، شہباز شریفNode ID: 466791
معاشی ماہرین نے اس کمی کو پہ اعتراض اٹھایا تھا اور عالمی معیشت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کو شرحِ سود میں خاطر خواہ کمی کرنی چائیے تھی۔
کورونا وائرس کے عالمی پھیلاؤ کے بین الاقوامی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں، اور تیل کی قیمتوں میں تاریخی کمی کے علاوہ ترقی یافتہ ممالک کی سٹاک مارکیٹس بھی متعدد بار کریش کر چکی ہیں۔
ایسے میں فنانشل کرنچ سے بچنے کے لیئے برطانیہ اور امریکہ سمیت کئی ترقی یافتہ ممالک نے شرح سود میں خاطر خواہ کمی کی ہے، امریکہ نے تو شرحِ سود تقریباً صفر کردی ہے۔
منگل کوکابینہ اراکین کے ہمراہ میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے شرحِ سود میں مزید کمی کا عندیہ دیا تھا۔
سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ غذائی اشیا کی قیمتوں میں سست روی، تیل کے عالمی نرخوں کے تیزی سے گرنے اور کورونا وائرس کی وبا کی بنا پر بیرونی اور ملکی طلب میں سست رفتاری سے مہنگائی کا منظرنامہ بہتر ہوا ہے، جس کو مدنظر رکھتے ہوئے زری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے اپنے اجلاس میں پالیسی ریٹ 150 بی پی ایس کم کرکے 11 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
