انڈیا کے دارالحکومت دہلی میں میڈیکل کی ایک طالبہ کو اجتماعی جنسی زیادتی کے بعد قتل کرنے کے جرم میں چار مجرموں کو پھانسی دے دی گئی ہے۔
جمعے کو علی الصبح دی گئی پھانسی پر عملدرآمد سپریم کورٹ کی جانب سے مجرموں کی آخری اپیل مسترد کیے جانے کے دو گھنٹوں کے اندر اندر کیا گیا۔
اکشے ٹھاکر، پاون گپتا، ونے شرما اور مکیش سنگھ کو صبح ساڑھے پانچ بجے دہلی کی تہاڑ جیل میں پھانسی دی گئی۔
مزید پڑھیں
-
تیلنگانہ ریپ کیس، ’ایسے لوگوں کو سرعام مار دینا چاہیے‘Node ID: 446246
-
دہلی ریپ کیس: اٹھو نربھیا! انصاف ہُوا چاہتا ہےNode ID: 465881
16 دسمبر 2012 کو دہلی میں ایک چلتی بس کے اندر جیوتی سنگھ نامی ایک 23 سالہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی تھی جس کے بعد اسے قتل کرکے سڑک پر پھینک دیا گیا تھا۔
انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق انڈیا کی تاریخ میں یہ پہلی بار ہوا ہے کہ کسی کیس کے چار مجرموں کو ایک ساتھ پھانسی دی گئی ہو۔
جیوتی سنگھ کی والدہ آشا دیوی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ 'مجرموں کو پھانسی دینے کے بعد میں نے اپنی بیٹی کی تصویر کو گلے لگایا آج میری بیٹی جیت گئی۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'میں تمام لوگوں، عدالت اور حکومت کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں۔'

جیوتی سنگھ کی والدہ کے مطابق ’میں انڈیا کی بیٹیوں کے تحفظ کے لیے اپنی جنگ جاری رکھوں گی۔ انصاف کے لیے ہم نے بہت انتظار کیا، آخر ہمیں انصاف مل گیا ہے۔‘
خیال رہے کہ دہلی ہائی کورٹ نے بھی چاروں مجرموں کی پھانسی روکنے کی درخواست مسترد کر دی تھی۔