وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا ان کا مشن ہے اور جنگلات کی زمینوں پر قبضے کرنے والوں کو صرف جرمانہ نہیں بلکہ پکڑ کر جیلوں میں ڈالنا چاہیے۔
اتوار کو میانوالی کے علاقے کندیاں میں شجر کاری مہم کا آغاز کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ’جو جنگل انگریز چھوڑ کر گئے تھے ہم وہ بھی تباہ کر دیا۔ عوام کو جنگلات کی اہمیت کا ہی نہیں پتہ، سکولوں کے نصاب میں اس حوالے سے مضامین شامل کریں گے۔‘
مزید پڑھیں
-
جنگلات کے تحفظ کا پیغام الٹے قدموںNode ID: 428246
-
’سیب درختوں پر چھوڑنا ہمارا احتجاج ہے‘Node ID: 435891
-
زیارت اور ہرنائی کے جنگلات میں لگی آگ بے قابوNode ID: 458976
عمران خان نے کہا کہ پاکستان کو اللہ نے بارہ موسم دیے ہیں اور لوگوں کو اس کا علم ہی نہیں۔ ’ملک میں کبھی کسی چیز کی کمی نہیں ہونا چاہیے کیونکہ ہم کو ہر نعمت سے نوازا گیا ہے۔‘
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جب وہ بچپن میں کندیاں آتے تھے تو 20 ہزار ایکڑ پر جنگلات تھے جن میں سے دس ہزار ایکڑ رقبے پر درخت تھے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں چھانگا مانگا کا بڑا جنگل تھا جس پر لوگوں نے قبضے کر لیے۔ وزیراعظم نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے کہا کہ وہ جنگلات کی زمینوں پر قبضہ کرنے کو صرف پانچ لاکھ جرمانہ ہی نہ کریں بلکہ جیلوں میں ڈالیں۔
عمران خان نے کہا کہ کندیاں میں بیری کا جنگل اگایا جا رہا ہے جس سے لوگوں کو روزگار ملے گا۔ ’دنیا میں بیری کے شہد کی سب سے زیادہ مانگ ہے۔ یہ جنگل آپ کو نوکریاں دے گا، خوشحالی دے گا۔‘
