’پاکستانیوں کو سعودیہ سے نکالنے کی خبریں بے بنیاد ہیں‘
’پاکستانیوں کو سعودیہ سے نکالنے کی خبریں بے بنیاد ہیں‘
ہفتہ 15 فروری 2020 14:22
بیان کے مطابق پکڑ دھکڑ کی مشق معمول کی کارروائی کا حصہ ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)
پاکستان قونصلیٹ جدہ نے مکہ ریجن میں پاکستانیوں کو گرفتار کرکے شمیسی جیل بھیجنے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے انھیں پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔
سنیچر کو ایک بیان میں جدہ کے قونصل خانے کی طرف سے کہا گیا ہے کہ ’پاکستان قونصلیٹ جدہ سوشل میڈیا کے کچھ حصوں میں جاری اس مہم کی سختی سے تردید کرتا ہے جس میں یہ کہا گیا ہے کہ سعودی حکام مکہ مکرمہ گورنریٹ کے علاقے سے پاکستانیوں کو قید اور جلاوطن کر رہے ہیں۔‘
اس حوالے سے تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’قونصلیٹ کو متعلقہ سعودی حکام سے رابطہ کرنے پر بتایا گیا ہے کہ سعودی حکام تمام قومیتوں کے غیرقانونی تارکین وطن کو گرفتار کرکے انھیں ملک بدر کرتے ہیں۔ یہ مشق سال بھر میں مختلف اوقات میں جاری رہتی ہے۔‘
تاہم قونصلیٹ نے واضح کیا ہے کہ ’حالیہ مہم کا آغاز ایسے افراد کے خلاف کیا گیا ہے جو اقامے پر لکھے گئے پیشےکی جگہ دیگر شعبوں میں کام کر رہے ہیں (اور یوں قانون شکنی کے مرتکب ہو رہے ہیں)۔ اس سلسلے میں گزشتہ تین روز میں 400 کے قریب پاکستانیوں کو شمیسی ڈیپورٹیشن مرکز لایا گیا ہے۔‘
بیان کے مطابق پکڑ دھکڑ کی مشق معمول کی کارروائی کا حصہ ہے جس میں کبھی شدت اور کبھی نرمی کی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے سوشل میڈیا پر یہ خبریں چل رہی ہیں کہ مکہ ریجن میں پاکستانیوں کو گرفتار کرکے انہیں شمیسی جیل بھیجا جا رہا ہے۔
جدہ کے قونصل خانے کے مطابق واٹس ایپ، فیس بک اور سوشل میڈیا کے دیگر ذرائع میں چلائی جانے والی ان ’افواہوں سے پاک، سعودی تعلقات خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔‘
قونصل خانے نے کہا ہے کہ پکڑ دھکڑ کی حالیہ مہم کسی خاص ملک کے شہریوں کے خلاف نہیں نہ ہی اس کا ہدف پاکستانی شہری ہیں۔ ’یہ کہنا کہ یہ مہم صرف پاکستانیوں کے لیے مخصوص ہے، بالکل غلط ہے۔‘
قونصل خانے کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’سوشل میڈیا کے ذریعے اس طرح کی خبروں کی تشہیر نے پاکستانی کمیونٹی میں غیر ضروری اضطراب اور بے یقینی پیدا کر دی ہے۔ سوشل میڈیا کے کچھ حصے اسے گمراہ کن سیاسی زاویے کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔‘
قونصلیٹ کے مطابق صرف غیر قانونی تارکین کو پکڑا جا رہا ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)
’یہ پاک سعودی برادرانہ تعلقات کے مفاد میں ہے کہ اس طرح کے بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ بیانات سے ہر قیمت پر گریز کیا جائے۔‘
قونصل خانے نے مکہ ریجن میں مقیم پاکستانیوں کو یہ بھی ہدایت کی ہے کہ ’سعودی عرب میں پاکستانی کمیونٹی سے ہماری درخواست ہے کہ وہ پرسکون رہیں اور اس من گھڑت سوشل میڈیا مہم پر توجہ نہ دیں۔
پاکستان قونصلیٹ اس معاملے میں سعودی حکام سے مستقل رابطے میں ہے اور پاکستانی کمیونٹی کے مفادات کے تحفظ کے لیے مقامی قواعد و ضوابط کے تحت ہر ممکن اقدام اٹھایا جا رہا ہے۔‘
یاد رہے کہ سعودی پبلک پراسیکیورٹر نے اس سے قبل آگاہ کیا تھا کہ بے بنیاد خبریں اور افواہ پھیلانا سائبر کرائم میں شامل ہے۔
ایسی خبریں شیئر کرنے پر 30 لاکھ ریال جرمانہ اور 5 سال قید ہو سکتی ہے۔