ملزم کے آمدن سے زائد اثاثوں نے شک کو یقین میں بدل دیا۔ فوٹو،سوشل میڈیا
دبئی کی کرمنل کورٹ میں ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبہ سیلز سے تعلق رکھنے والے خلیجی کے خلاف مقدمے کی سماعت جاری ہے جس پر الزام ہے کہ کمپنی کے 15 ملین درہم مالیت کے موبائل ریچارجنگ کارڈ چرا کر سامان تعیش خریدا ۔
ملزم نے بینٹلے نامی قیمتی گاڑی اور بیوی کے لیے رولکس گھڑی کے علاوہ سوتیلے بچوں کے لیے قیمتی تحائف بھی خریدے ۔ امارات ٹوڈے کی اطلاع کے مطابق متحدہ عرب امارات میں کام کرنے والی ایک ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی میں سیلز کے شعبے میں متعین اماراتی اہلکار نے اپنی بیوی اور اسکے بچوں کو مرعوب کرنے کا منصوبہ بنایا۔
ملزم نے بیوی کے پہلے شوہر کے بچوں کواپنی جانب راغب کرنے او ر اپنی امیری کا رعب ڈالنے کے لیے کمپنی کے 2 لاکھ 24 ہزار موبائل ریچارجنگ کارڈ وقتافوقتا چرائے۔
مسروقہ کارڈوں کی مالیت 15 ملین درھم بنتی تھی ۔ ملزم نے مسروقہ کارڈ فروخت کر کے ان سے حاصل ہونے والی رقم سے قیمتی گاڑی بینٹلیے خریدی ۔ ملزم کے بارے میں وکیل کا کہنا تھا کہ اس کی تنخواہ 17 ہزار درھم ماہانہ تھی جبکہ اس کا کوئی دوسرا ذریعہ آمدنی بھی نہیں تھا۔
سوتیلے بچوں کو مرعوب کرنے کے لیے قیمتی گاڑی اور رولکس کھڑی بھی خریدی۔ فوٹو،امارات ٹوڈے
ملزم کی واردات کا انکشاف اس وقت ہوا جب کمپنی نے بڑے مالی خسارے کی تحقیقات شروع کی تو معلوم ہوا کہ ملزم نے کمپنی کے ہیڈآفس سے بڑی مالیت کے موبائل کارڈ ز میں کریڈیٹ یہ توجیہ پیش کرتے ہوئے ٹرانسفر کرایا تھا کہ صارفین نے کارڈ میں بیلنس اپ لوڈ نہ ہونے کی شکایت کرتے ہوئے کارڈ لوٹا ئے ہیں۔
ملزم نے کمپنی کی مختلف برانچوں سے کارڈ میں کریڈیٹ ٹرانسفر کرایا تھا۔ کمپنی کی جانب سے ملزم کو کام کرنے سے روک کر اس کے خلاف تحقیقات شروع کی گئی تو وارداتوں کا انکشاف ہوا۔
کمپنی کے قانونی مشیر نے اخبار کو بتایا کہ ملزم کمپنی میں شعبہ سیلزمیں کریڈیٹ ٹرانسفر کا انچارج تھا جہاں وصول ہونے والے ایسے کارڈ جن میں کسی وجہ سے بیلنس صارف کے موبائل میں منتقل نہیں ہو سکتا تھا انہیں وصول کر کے انکا جائزہ لینے کے بعد نئے کار ڈ جاری کیے جاتے تھے۔
مشیر کا کہنا تھا کہ ملزم نے مختلف اوقات میں بڑی مقدار میں استعمال شدہ کارڈ یہ کہہ کر کمپنی کے متعلقہ شعبے میں جمع کرائے کہ ان میں بیلنس نہیں ہے۔
استعمال شدہ ریچارجنگ کارڈ کے عوض کریڈیٹ منتقل کر کے فروخت کر دیا۔فوٹو، سوشل میڈیا
ملزم نے جمع کرائے گئے کارڈوں کے عوض درست کارڈ وصول کیے اور انہیں فروخت کرکے رقم وصول کرتا گیا۔ دوران تحقیقات ملزم سے
جب قیمتی گاڑیاں اور پرتعیش سامان کے بارے میں دریافت کیا تو اس نے کہا کہ بیوی کا پہلا شوہر کافی مالدار تھا اور تمام سامان اس نے اپنے پیسوں سے خریدار ہے۔
ملزم کے بارے میں مزید انکشاف ہوا کے ا س نے اپنے سوتیلے بچوں کے لیے منفرد موبائل نمبر بھی خریدا رتھا جس میں مفت کریڈیٹ بھی ٹرانسفر کرتا رہتا تھا ۔