پاکستان کے وزیراعظم عمران خان دو روزہ سرکاری دورے پر تین فروری کو ملائشیا جائیں گے۔
دفتر خارجہ کے ذرائع کے مطابق وزیراعظم دورے کے دوران اپنے ملائشین ہم منصب ڈاکٹر مہاتیر محمد سے ون آن ون ملاقات بھی کریں گے۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان وفود کی سطح پر بھی مذاکرات ہوں گے۔
ایک اعلیٰ سطح کا وفد بھی وزیراعظم کے ہمراہ ملائشیا جائے گا۔ دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان دو طرف تجارت، سرمایہ کاری اور علاقائی و عالمی امور پر بات چیت ہو گی۔
’اردو نیوز‘ کے رابطہ کرنے پر پاکستان میں ملائشین ہائی کمیشن کے ترجمان شوال ایرائض نے بتایا کہ ’وزیر اعظم عمران خان کا دورہ ملائشیا طے ہو چکا ہے، تاہم وہ اس دورے کی حتمی تاریخ نہیں بتا سکتے۔‘
مزید پڑھیں
-
کیا میں آپ کا ہاتھ پکڑسکتی ہوں؟Node ID: 348526
-
اسلاموفوبیا سے لڑنے کے لیے نفرت کا خاتمہ کرنا ہوگا: مہاتیر محمدNode ID: 409351
-
شاہ سلمان، مہاتیر محمد کا ٹیلی فونک رابطہNode ID: 448801
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ’ کوالالمپور سمٹ میں شرکت نہ کرنے کے باجود دونوں ممالک کے باہمی تعلقات میں کوئی فرق نہیں آیا۔ وزیر اعظم کے دورے سے باہمی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ دونوں وزرائے اعظم امہ کے اتحاد کے داعی ہیں۔‘
خارجہ امور کے ماہرین بھی وزیر اعظم کے دورہ ملائشیا کو مثبت اقدام قرار دے رہے ہیں۔
اردو نیوز سے گفتگو میں سابق سفیر شاہد ملک نے کہا کہ ’پاکستان اور ملائشیا کے تعلقات بہت پرانے ہیں۔ بعض اوقات کچھ مصلحتیں ضرور آڑے آتی ہیں۔ حکومتوں کو علاقائی و عالمی حالات کے مطابق فیصلے کرنا پڑتے ہیں۔ اسی طرح کی مصلحت کے تحت وزیر اعظم نے خطے کے حالات کو سامنے رکھتے ہوئے ملائشیا میں ہونے والے سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کی تھی۔‘
