Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
اتوار ، 08 جون ، 2025 | Sunday , June   08, 2025
اتوار ، 08 جون ، 2025 | Sunday , June   08, 2025

گردوارہ ننکانہ کے باہر احتجاج کے بعد اب حالات قابو میں

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع ننکانہ صاحب میں سینکڑوں افراد نے گردوارہ جنم استھان کے سامنے مجمع کی شکل میں احتجاج کیا ہے جس سے علاقے میں حالات کشیدہ ہو گئے۔
ننکانہ صاحب سے ایک عینی شاہد محمد رمضان کے مطابق جمعہ کی نماز کے بعد پولیس کی جانب سے ایک نوجوان کی گرفتاری کے بعد صورتحال اس وقت خراب ہوئی جب لوگوں نے ریلوے روڈ کو بند کرنے کے بعد گردوارہ کے سامنے احتجاج شروع کیا۔
ننکانہ پولیس کے ضلعی سربراہ اسماعیل کھاڑک کے مطابق کسی بھی قسم کی لا اینڈ آرڈر صورت حال مکمل کنٹرول میں ہے اور احتجاج کرنے والوں سے مذاکرات جاری ہیں۔ انہوں نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ ایک جھگڑے کی شکایت پر احسان نامی نوجوان کو پولیس نے گرفتار کیا۔

 

مظاہرین میں شامل ایک شخص محمد عمران‘ جو گرفتار کیے جانے والے محمد احسان کے بھائی ہیں‘ نے کہا ہے کہ پولیس نے احسان کو گرفتار کیا اور اس معاملے کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش کی۔
انہوں نے بتایا کہ تھانہ سٹی پولیس نے موگا منڈی میں ان کے گھر پر نماز جمعہ کے بعد چھاپہ مارا، چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کیا۔
خیال رہے کہ محمد احسان نے تقریبا تین ماہ قبل سکھ برادری کی ایک لڑکی سے پسند کی شادی کی تھی۔ اور دعویٰ کیا تھا کہ وہ مسلمان ہو چکی ہے۔ گورنر پنجاب چوہدری سرور نے اس وقت دونوں خاندانوں کی گورنر ہاؤس میں صلح بھی کروا دی تھی جبکہ عدالت عالیہ نے لڑکی کو دارالامان بھیج دیا تھا جو اب بھی وہاں موجود ہے۔

ننکانہ پولیس کے سربراہ کے مطابق حالات کنٹرول میں ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

دوسری طرف وفاقی وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ نے گوردوارہ جنم استھان کے سامنے ہونے والے احتجاج سے پیدا ہونے والے حالات کا نوٹس لیا ہے اور ضلعی انتظامیہ کو حالات فوری کنٹرول کی ہدایت کی ہے۔
وزیر داخلہ نے ضلعی انتظامیہ کو فریقین کو بلا کر ہر طرح سے مطمئن کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزارت داخلہ سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کسی کو بھی ننکانہ صاحب کے حالات خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
واضح رہے کہ وزیر داخلہ اعجاز شاہ کا تعلق بھی ننکانہ صاحب سے ہے۔

شیئر: