پاکستان کی وزارت مذہبی امور نے انکشاف کیا ہے کہ حج اخراجات کی بینکوں میں جمع رقم پر ملنے والا سود بھی حجاج کی فلاح و بہبود پر خرچ کیا جاتا ہے۔
قومی اسمبلی میں پوچھے گئے سوال پر وزارت مذہبی امور کے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ حج اخراجات کی بینکوں میں جمع رقم پر ملنے والی سود کی رقم بھی حجاج کی فلاح و بہبود، تربیت، ویکسین اور ادویات کی خریداری اور معلوماتی مواد کی طباعت پر خرچ کی جاتی ہے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران پیپلز پارٹی کے رکن جام عبدالکریم بجاڑ کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزارت مذہبی امور نے ایوان کو تحریری طور پر آگاہ کیا کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران سرکاری حج سکیم کے تحت درخواست دہندگان کی تعداد 14 لاکھ، 37 ہزار 554 تھی۔ جنھوں نے پانچ سالوں میں 3 کھرب، 86 ارب، 66 کروڑ، 60 لاکھ روپے بینکوں میں جمع کروائے۔
مزید پڑھیں
-
پاکستانی عازمین حج کیلئے ای ویزا جاری کرنے کا فیصلہNode ID: 412171
-
پاکستان سے پہلی حج پرواز آج ،مکہ روٹ پروگرام کا آغازNode ID: 424596
-
پاکستان اور سعودی عرب میں حج معاہدہNode ID: 446606
ان پانچ سالوں میں بینکوں میں جمع کرائی گئی رقم پر سود کی مد میں ایک ارب، 17 کروڑ، 44 لاکھ 30 ہزار 813 روپے حاصل ہوئے۔
وزیر مذہبی امور کی جانب سے ایوان کو بتایا گیا کہ سود سے حاصل ہونے والی رقم حجاج کی رفاہی سرگرمیوں پر پر خرچ کی جاتی ہے۔
’حجاج کی تربیت، ویکیسن ادویات، تشہیری اور میڈیا مہم اور حج سے متعلق مواد کی طباعت و اشاعت کے اخراجات اسی رقم سے کیے جاتے ہیں۔ حج ڈائریکٹوریٹ جدہ اور پاکستان کو اخراجات کے لیے بجٹ میں مختص رقم بھی سود سے حاصل ہونے والی آمدن سے ہی دی جاتی ہے۔‘
وزارت مذہبی امور کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ حج قرعہ اندازی کے بعد ناکام درخواست گزاروں کی رقم واپس کر دی جاتی ہے، جبکہ کامیاب امیدواروں کی جانب سے جمع کرائے گئے حج واجبات اور سود کی رقم وزارت مذہبی امور کو منتقل کر دی جاتی ہے۔
