امریکہ اور طالبان کے درمیان قطر کے دارالحکومت دوحہ میں گذشتہ روز شروع ہونے والے امن مذاکرات آج بھی جاری رہیں گے۔
اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے طالبان ترجمان سہیل شاہین نے اس کی تصدیق کی اور کہا کہ 'ہمارے اور امریکہ کے درمیان امن مذاکرات کل سے دوبارہ بحال ہوئے ہیں۔ آج دوپہر کو پھر ہمارے مذاکرات کا سلسلہ وہیں سے شروع ہوگا جہاں کل ختم ہوا تھا۔‘
سہیل شاہین نے مزید بتایا کہ 'آج بھی ہم معاہدے پر دستخط کے حوالے سے بات چیت کریں گے۔ اس کے علاوہ اس سے جڑے دیگر موضوعات پر بھی بات چیت ہوگی۔‘
نن د محترم ملا برادر اخند ترمشرۍ لاندې د اسلامي امارت مذاکراتي ټيم، دامریکې له مذاکراتي ټيم سره خبرې له هغه ځایه پيل کړې کوم ځای کې چې دریدلې وې. د توافقنامې د لاسلیک او اړوند موضوعاتو په هکله خبرې وشوې. مذاکرات به سبا هم دوام کوي.
— Suhail Shaheen (@suhailshaheen1) December 7, 2019
مزید پڑھیں
-
انس حقانی کی رہائی اہم کیوں؟Node ID: 442966
-
امریکہ کے ساتھ مذاکرات کی بحالی پر طالبان کی مشاورتNode ID: 445676
-
’مذاکرات کے لیے امریکہ سے رابطہ نہیں‘Node ID: 445771
واضح رہے کہ نومبر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اچانک افغانستان کے دورے پر گئے تھے اور اعلان کیا تھا کہ ’امریکہ نے طالبان کے ساتھ دوبارہ مذاکرات شروع کر دیے ہیں اور افغانستان میں اپنی افواج کی تعداد بتدریج کم کرتے رہیں گے۔‘
انہوں نے افغان صدر اشرف غنی سے بگرام ایئر بیس پر ملاقات بھی کی تھی۔
اس بارے میں سہیل شاہین نے کہا تھا کہ رابطہ نہیں ہوا لیکن اگر امریکہ نے مذاکرات کے لیے رابطہ کیا تو اس کا مثبت جواب دیا جائے گا۔
’امن معاہدے پر کام مکمل ہو چکا ہے جس پر صرف دستخط ہونا باقی ہیں۔ ہمارے ساتھ اگر مذاکرات کے لیے رابطہ کیا جائے گا تو ہم مثبت جواب دیں گے۔‘
