Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
جمعرات ، 17 جولائی ، 2025 | Thursday , July   17, 2025
جمعرات ، 17 جولائی ، 2025 | Thursday , July   17, 2025

ایئرپورٹس اور ہوٹلوں میں روبوٹس

  ٹوکیو ...... بہت سے کاروباری اداروں میں مین پاور اتنا زیادہ بڑھ جاتا ہے کہ پورا کاروباراس کے بوجھ تلے دبنے لگتا ہے اسی وجہ سے دنیا میں ایک عرصے سے اس بات کی کوششیں جاری تھیں کہ ہر جگہ انسان کو ملازم رکھنے کے بجائے مشینوں کو استعمال کرنا زیادہ بہتر ہوگا۔ مشینوں پر ایک بار ہی جو رقم خرچ ہونی تھی وہ خرچ ہوجائیگی جبکہ انسانوں کو ملازمت کے دوران ماہانہ تنخواہوں اور دیگر مراعات کے ساتھ وقتاً فوقتاً بہت ساری چیزیں دینا پڑتی ہیں جو ادارے کی اقتصادی و مالی حالت کمزور کردیتا ہے۔ اب امریکہ میں کئی ہوٹلوں او رہوائی اڈوں پر ایسے روبوٹ خادم موجود ہیں جو بڑے پھرتیلے اور کارآمد نظر آتے ہیں۔ یہ دوست مزاج پیکر مسکراتے چہرے کے مالک ہیں اور مشروبات صرف کرنے کے علاوہ استعمال شدہ بوتلیں بھی اٹھاتے ہیں ۔ ان روبوٹ کا استعمال پیناسونک کی جانب سے جاپان کے ناریتا ایئرپورٹ پر شروع ہوا ہے اور اسے شروع کرنیوالوں کا کہناہے کہ وہ اس طرح لیبرز کی قلت کا مسئلہ حل کرنا چاہتے ہیں۔ بعض پوش ہوٹلوں میں ان روبوٹس سے ویٹرز کا کام بھی لیا جارہا ہے جبکہ ہوسپی نام کے روبوٹ مختلف اسپتالوں میں ادویہ تقسیم کرتے نظر آتے ہیں جن میں انتہائی حساس سنسر لگے ہیںاور یہ راستے میں حائل ہونے والی اتفاقی رکاوٹوں سے بھی بچ کر چلتے ہیں۔ کمپنی کے ایک عہدیدار روئسوک مورائی کا کہناہے کہ جیسے جیسے 2020ءقریب آتا جارہا ہے ۔ جاپان میں زیادہ سے زیادہ غیر ملکیوں کی آمد متوقع ہے اور ان سب کی خدمات انجام دینے کیلئے لیبرز کی ضروری تعداد دستیاب نہیں ۔ اس وجہ سے ان روبوٹ خادموں سے کام لیناپڑ رہا ہے جو اچھا تجربہ ثابت ہورہا ہے۔ تجربات کامیاب رہے تو ٹوکیو اولمپکس کے موقع پر بھی انہیں متعین کیا جائیگا۔ واضح ہو کہ کچھ عرصے قبل بینک آف انگلینڈ کے گورنر نے کہا تھا کہ آئندہ چند عشروں میں برطانیہ میں ایک کروڑ ڈیڑھ لاکھ ملازمتوں پر روبوٹ اور مشینیں فائز ہونگی۔
 

شیئر: