مشترکہ مشقیں 3 ہفتے تک جاری رہیں گی۔ فائل فوٹو ایس پی اے
سعودی عرب اور چین نے اتوار کو بحری مشقوں ’نیلی تلوار2019 ‘ کا آغاز کردیا۔ مشترکہ مشقیں 3 ہفتے تک جاری رہیں گی۔
افتتاحی تقریب میں مملکت میں متعین چین کے آرمی اتاشی لین لے اور مغربی ریجن میں سعودی بحریہ کے کمانڈر میجر جنرل فالح بن عبدالرحمن الفالح بھی موجود تھے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق اس موقع پر مشقو ں کے ڈائریکٹر کرنل عبداللہ العمری نے مختصر خطاب کیا۔ انہوں نے بتایا کہ بحری مشقیں دونوں ملکوں کے لیے اہم ہیں۔ ان کا مقصد خطے میں امن و استحکام کا تحفظ اور درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مستعد رہنا ہے۔
افتتاحی تقریب میں مملکت میں چین کے آرمی اتاشی بھی موجود تھے۔ فائل فوٹو ایس پی اے
عبداللہ العمری کے مطابق ان مشقوں سے خطے اور عالمی امن و سلامتی کے تحفظ میں بھی مدد ملے گی۔ دونوں ملکوں کی بحری افواج خود کو اس مقصد کے لیے مستعد رکھ سکیں گی۔
عبداللہ العمری کا کہنا تھا کہ ان مشقوں کی بدولت سعودی عرب اور چین کے درمیان اعتبار کے رشتے پختہ ہوں گے۔ تعاون مضبوط ہوگا۔ دونوں ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے۔ دونوں ملکوں کی بحری افواج سمندر میں ہونے والی دہشتگردی اور قزاقی سے بہتر شکل میں نمٹ سکیں گے۔ سعودی عرب اور چین کی افواج کی حربی استعداد اعلیٰ معیار کی ہوگی۔