Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
پیر ، 09 جون ، 2025 | Monday , June   09, 2025
پیر ، 09 جون ، 2025 | Monday , June   09, 2025

نجی ادارے سعودی ملازمین کی اجتماعی برطرفی کے مجاز نہیں، وزیر محنت

  ریاض ..... وزیر محنت علی الغفیص نے خبردار کیا ہے کہ نجی ادارے سعودی ملازمین کی اجتماعی برطرفی کے مجاز نہیں۔جو ادارہ سعودی ملازمین کی اجتماعی برطرفی کا اقدام کریگا اسکی خدمات معطل کردی جائیں گی۔ وزار ت محنت کے ترجمان خالد ابا الخیل نے ٹوئیٹر کے اپنے اکاونٹ پر یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ وزیر محنت و سماجی فروغ نے یہ حکم جاری کیا ہے کہ کوئی بھی نجی ادارہ سعودی ملازمین کو اجتماعی طور پر برطرف نہ کرے ورنہ اسکا کمپیوٹر بند کردیا جائیگا۔ یہ پابندی ان رپورٹوں کے تناظر میں لگائی گئی ہے جن میں بتایا گیا تھا کہ حالیہ ایام کے دوران متعدد نجی اداروں نے سعودی ملازمین کو اجتماعی شکل میں برطرف کردیا ہے۔ متاثرین نے سوشل میڈیا پر اس کے خلاف زبردست مہم شروع کردی تھی۔ مقامی شہریوں نے اجتماعی برطرفی پر برہمی اور شدید غم و غصے کا اظہار کیا تھا۔ نجی اداروں میں سعودی کارکنان کی تعداد 17لاکھ کے لگ بھگ ہے جبکہ سرکاری اداروں میں 1.2ملین سعودی ملازمت کررہے ہیں۔ محکمہ شماریات کے مطابق 2016ءکی تیسری سہ ماہی میں سعودیوں میں بے روزگاری کی شرح 12.1فیصد تک پہنچ گئی تھی۔ ابا الخیل نے توجہ دلائی کہ اگر کوئی نجی ادارہ مکمل طور پر بند ہورہا ہو یا دیوالیہ ہوگیا ہو تو ایسی صورت میں وہ ملازمین کی اجتماعی برطرفی کا مجاز ہوگا۔ اس کے سوا کسی صورت میں بڑے، چھوٹے اور درمیانے درجے کا کوئی بھی ادارہ اجتماعی برطرفی کا مجاز نہیں ہوگا۔ اجتماعی برطرفی سے مراد یہ ہوگی کہ کسی غلطی کے بغیر سعودی کارکنان کو ملازمت سے نکال دیا جائے۔ تعداد ادارے میں ایک فیصد سے زیادہ ہو یا 10سے زیادہ کارکن ہوں یہ سب اجتماعی برطرفی کے دائرے میں آئیں گے۔ اگر کوئی ادارہ اجتماعی برطرفی کا اقدام کریگا تو مکتب العمل اسکی بابت قانونی کارروائی کریگا۔

شیئر: