Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
جمعرات ، 19 جون ، 2025 | Thursday , June   19, 2025
جمعرات ، 19 جون ، 2025 | Thursday , June   19, 2025

19 سال ناحق جیل کاٹنے پر لاکھوں ڈالر کا معاوضہ

ایسٹ مین ہمیشہ اپنی بے گناہی کے موقف پر قائم رہے اور کئی درخواستیں بھی دائر کیں۔ فوٹو:سوشل میڈیا
آسٹریلیا میں ایک ماہر اقتصادیات کو ناحق قید کی سزا کاٹنے کی مالی تلافی کے طور پر 07 لاکھ آسٹریلوی ڈالر کی خطیر رقم سے نوازا گیا ہے۔
فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سابق سرکاری ملازم ڈیوڈ ایسٹ مین جنہوں نےاعلیٰ عہدے پر تعینات پولیس افسر کو قتل کرنے کے الزام میں 19 سال قید  کی ناحق سزا کاٹی، کو معاوضے کے طور پر 07 لاکھ آسٹریلوی ڈالر کی خطیر رقم ادا کی گئی ہے۔
ڈیوڈ ایسٹ مین کو 1995 میں آسٹریلین فیڈرل پولیس افسر کولن ونچسٹر کو قتل کرنے کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

ونچسٹر کو 1989 میں ان کے گھر کے قریب گاڑی سے باہر نکلتے ہوئے فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا۔ فوٹو:فیئرفیکس میڈیا

ایسٹ مین جو ہمیشہ اپنی بے گناہی کے موقف پر قائم رہے اور کئی درخواستیں بھی دائر کیں، کو 2014 میں سزا کالعدم ہونے پر رہا کردیا گیا تھا۔
آسٹریلیا کی سپریم کورٹ نے حکومت کو بطور معاوضہ انہیں 07 لاکھ آسٹریلوی ڈالر ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔ ایسٹ مین نے 1.8 کروڑ آسٹریلوی ڈالر کا تقاضا کیا تھا۔
74سالہ ایسٹ مین نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے ناصرف اپنا کریئر اور اپنا خاندان رکھنے کا موقع کھویا بلکہ اپنی ماں اور بہنوں کو بھی کھودیا جو ان کی سزا کے دوران انتقال کرگئیں۔

آسٹریلیا کی سپریم کورٹ نے حکومت کوڈیوڈ ایسٹ مین کو 7 لاکھ آسٹریلوی ڈالر ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔ فوٹو:سوشل میڈیا

انہوں نے مزید بتایا کہ قید کے دوران وہ ایک قتل کے گواہ بھی تھے اور 2006 میں دوسرے قیدی کی طرف سے ان پر حملہ کیا گیا جس کی وجہ سے ابھی تک ان کی ایک آنکھ میں بینائی کا مسئلہ ہے۔‘
ایسٹ مین کے وکیل سام ٹائرنی نے عدالت کے باہر صحافیوں کو بتایا کہ ان کے موکل عدالتی فیصلے سے بہت خوش ہیں۔ ’انہوں نے اپنی زندگی کا ایک اہم حصہ کھو دیا ہے اور ظاہر ہے انہوں  نے سوچ رکھا ہوگا کہ انہوں نے ان پیسوں کا کیا کرنا ہے۔‘
ونچسٹر کو 1989 میں ان کے گھر کے قریب گاڑی سے باہر نکلتے ہوئے فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا۔ اس قتل کا ذمہ دار کسی کو نہیں ٹھہرایا جاسکا۔ 
واٹس ایپ پر خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: