مارچ2019ءکے دوران نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر دہشت گردانہ حملوں میں ہلاک ہونے والوں کے رشتہ دار اس برس سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی دعوت پر فریضہ حج ادا کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ’پیاروں سے محرومی کے دکھ درد حج سے دور ہو جائیں گے‘ ۔
سعودی اخبار الشرق الاوسط کے مطابق دہشت گرد حملے میں 21سالہ بیٹے طلحہ اور خاوند نعیم رشید سے محروم ہو جانے والی پاکستانی خاتون امبرین نعیم بھی ان لوگوں میں سے ایک ہیں جو رواں برس شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی دعوت پر فریضہ حج ادا کر رہے ہیں۔
امبرین نعیم نے کہا کہ ”حج کا دعوت نامہ خاوند اور بیٹے سے محرومی پر پیدا ہونے والے گہرے زخم پر مرہم ثابت ہوا ۔اس سے دکھ اور درد ہلکا ہوا ہے ۔“

امبرین نعیم نے مزید کہا کہ ”میرے خاوند نعیم رشید حج کےلئے پیسے جمع کرنے میں دن رات ایک کئے ہوئے تھے ۔ وہ حج کےلئے پرعزم تھے ۔خاندانی حالات کے باعث ان کا یہ خواب پورا نہیں ہو پا رہا تھا۔اب جبکہ وہ ہمارے درمیان نہیں رہے ان کا خواب ہمارے حوالے سے پورا ہو رہا ہے ۔“
نیوزی لینڈ میں متعین سعودی سفیر عبدالرحمن السحیبانی بتایا کہ شاہ سلمان نے مساجد پر دہشتگردانہ حملوں میں ہلاک ہونیوالوں کے 200 عزیز و اقارب کو حج کرا رہے ہیں۔یہ سب شاہی ضیافت میں حج کرینگے ۔منگل سے انکے قافلے سعودی عرب روانہ ہونے لگیں گے ۔
2عشرے قبل فلسطینی شہر نابلس سے نیوزی لینڈ آنیوالے شحادة السیناوی کا کہنا تھا کہ وہ وہیل چیئر پر حج کریں گے۔دہشتگردانہ حملے میں 2گولیاں بائیںپیر میں لگی تھیں جس سے پنڈلی کی ہڈی چکنا چور ہو گئی ۔معذوری کے باوجود شاہی ضیافت کی بدولت حج کی سعادت حاصل کر سکوں گا۔
