Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
اتوار ، 15 جون ، 2025 | Sunday , June   15, 2025
اتوار ، 15 جون ، 2025 | Sunday , June   15, 2025

افغانستان سے پاکستان آنے والے ہر فرد کے لیے پولیو کے قطرے لازمی

وسیم عباسی
 
پاکستان سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے حکومت پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ افغانستان سے زمینی اور فضائی راستے سے ملک میں داخل ہونے والے ہر فرد کو سرحد یا ائیرپورٹ پر پولیو ویکسین کے قطرے لازمی پلائے جائیں گے۔حکام کے مطابق اس عمل کا آغاز اس سال مئی میں کیا جائے گا۔
پاکستانی وزیراعظم کے فوکل پرس برائے انسداد پولیو بابر بن عطا نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزارت خارجہ اور دیگر محکموں نے اس سلسلے میں اقدامات کر لیے ہیں تاکہ افغانستان سے پاکستان میں پولیو کا داخلہ روکا جا سکے۔
  • عالمی ادارہ صحت کی پابندیوں میں توسیع
دوسری طرف پولیو کے مکمل خاتمے میں ناکامی پر عالمی ادارہ صحت نے پاکستان پر عائد سفری شرائط میں تین ماہ کی توسیع کر دی ہے۔ اس پابندی کے تحت بیرون ملک سفر کے لیے پاکستانی شہریوں کے لیے لازم ہے کہ وہ پولیو ویکسین استعمال کر کے اس کا سرٹیفیکٹ پیش کریں۔
اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بابر بن عطا نے بتایا کہ سفری پابندیاں سنہ 2013 میں لاگئی گئی تھیں اور عالمی ادارہ صحت ہر چھ ماہ بعد ان کا جائزہ لیتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’جب تک پاکستان یا کوئی ملک گٹر کے پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی رپورٹ کرتا رہے گا اس پر اس طرح کی پابندیوں کا جواز موجود رہے گا۔‘
وزیراعظم کے فوکل پرسن کا کہنا تھا کہ اس سال بھی پولیو کے چار کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ گزشتہ سال 12 کیسز سامنے آئے تھے۔
پاکستان کے بڑے شہر پشاور، کراچی اور کوئٹہ پولیو کے ہاٹ سپاٹس ہیں۔اور وہاں پر پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔
یاد رہے کہ اس وقت دنیا کے صرف تین ملکوں میں پولیو وائرس موجود ہے جن میں پاکستان اور افغانستان اور کیمرون شامل ہیں۔
ان ملکوں سے بیرون ملک سفر سے پولیو وائرس منتقل ہونے کا خطرہ موجود ہے جس کی وجہ سے صحت کے عالمی ادارے نے ان پر سفری پابندیوں کا نفاذ کر رکھا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے اعلامیہ کے مطابق توسیع کی سفارش ڈبلیو ایچ او کی پولیو ایمرجنسی کمیٹی نے کی تھی۔
 
 

شیئر: