گواہی دینے سے انکار، امریکی خاتون فوجی کو دوبارہ قید
واشنگٹن ۔۔۔ امریکی فوج کی خفیہ دستاویزات لیک کر کے وکی لیکس کو دینے کے الزام میں3 سال قید کاٹنے والی خاتون چیلسی میننگ کو گرینڈ جیوری تحقیقات میں گواہی دینے سے انکار پر دوبارہ جیل بھیج دیا گیا۔ ورجینیا کی وفاقی عدالت میں امریکی اٹارنی کے ترجمان نے کہاکہ امریکی ڈسٹرک جج کلاڈ ہلٹن نے چیلسی میننگ کو سزا کے طور پر نہیں بلکہ خفیہ کیس میں گواہی کےلئے مجبور کرنے کے لیے قید کرنے کا حکم دیا۔ چیلسی میننگ کی حمایت کرنے والی تنظیم اسپیرو پرجیکٹ کے بیان میں کہا گیا کہ چیلسی میننگ کو گواہی دینے سے انکار کرنے سے ریمانڈ پر وفاق کے حوالے کیا گیا۔بیان کے مطابق جج کلاڈ ہلٹن نے کہا کہ چیلسی میننگ غیر معینہ مدت تک قید رہیں گی جب تک وہ خود ختم نہ ہوجائیں یا گرینڈ جیوری ختم ہو جائے۔31 سالہ چیلسی میننگ نے 2010 ءمیں وکی لیکس اور اسکے بانی جولین اسانج کے اقدامات کے حوالے سے جاری تحقیقات میں گواہی دینے سے انکار کردیا تھا جس پر انہیں رواں ہفتے توہین عدالت کی سزا سنائی گئی تھی۔