Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
منگل ، 10 جون ، 2025 | Tuesday , June   10, 2025
منگل ، 10 جون ، 2025 | Tuesday , June   10, 2025

کیا پاکستانی قیدیوں کی نعشیں ہی واپس لانی ہیں؟سپریم کورٹ

  اسلام آباد...سپریم کورٹ نے بیرون ملک پاکستانی قیدیوں کی واپسی سے متعلق رپورٹ طلب کر لی۔ عدالت نے سیکرٹری داخلہ کی سزنش کرتے ہوئے کہاہے کہ بیرون ملک پاکستانیوں کی جیل میں ہلاکتوں کی ذمہ دار وزارت داخلہ ہے۔توہین عدالت میں سزا ہوئی تو سیکرٹری داخلہ نوکری کھو بیٹھیں گے ۔سیکرٹری داخلہ کوئی اور کام دیکھیں وزارت داخلہ چلانا ان کے بس میں نہیں۔ پیر کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں برطانیہ سے قیدیوں کی پاکستان منتقلی سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی ۔سماعت کے دوران سیکرٹری داخلہ عدالت میں پیش نہ ہوئے جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا ۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آپ کے سیکرٹری داخلہ تو خود کو سپریم سمجھتے ہیں۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آج بھی پیش نہیں ہوئے یہ ان کیلئے آخری موقع تھا۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ سیکرٹری داخلہ کیوں پیش نہیں ہو رہے ۔جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل صاحب 10 منٹ کا وقت دیتے ہیں۔ سیکرٹری داخلہ کو بولیں عدالت میں حاضر ہوں۔جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ اگر10منٹ میں پیش نہ ہوئے تو توہین عدالت کا نوٹس اور انکے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیں گے۔ وقفہ بعد سماعت دوبار شروع ہوئی تو سیکرٹری داخلہ عدالت میں پیش ہوئے۔عدالت نے عدالت کی پیش نہ ہونے پر سیکرٹری داخلہ کی سرزنش کی ۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ آپ کو توہین عدالت کا نوٹس دیتے ہیں۔وزیر مملکت شہریار آفریدی کو طلب کرتے ہیں۔جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ بیرون ملک جیلوں میں قید پاکستانیوں کا کیا کرنا ہے۔ کیا بیرون ملک سے پاکستانیوں کی لاشیں ہی واپس لانی ہیں۔ بیرون ملک پاکستانیوں کی جیل میں ہلاکتوں کی ذمہ دار وزارت داخلہ ہے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ برطانیہ میں 423 قیدی جیلوں میں ہیں۔ تھائی لینڈ میں بھی پاکستانی جیلوں میں ہیں۔جسٹس فیصل عرب نے کہاکہ ہند میں شاکر اللہ 16 سال قید میں رہا۔16 سال بعد شاکر اللہ کی لاش واپس آئی۔سیکرٹری داخلہ نے کہاکہ قانون تبدیل کر رہے ہیں۔جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ قانون نہیں سیکرٹری داخلہ کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

شیئر: