Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
بدھ ، 18 جون ، 2025 | Wednesday , June   18, 2025
بدھ ، 18 جون ، 2025 | Wednesday , June   18, 2025

برطانیہ میں ہر سال 45 ہزار مریضوں میں پھیپھڑوں کے کینسر کی تشخیص ہوتی ہے

ایک نئی تحقیق کے مطابق پورے دماغ کی ریڈیوتھراپی کا پھیپھڑوں کے کینسر کے ان مریضوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا جن کی بیماری دماغ تک میں سرایت کر گئی ہوتی ہے۔ 500 مریضوں پر ہونے والے تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دماغ کی ریڈیو تھراپی سے ایسے مریضوں پر علاج کے دیگر طریقوں کے مقابلے میں کوئی خاص فرق نہیں پڑا۔برطانیہ میں ہر سال 45 ہزار مریضوں میں پھیپھڑوں کے کینسر کی تشخیص ہوتی ہے اور ان میں ایک تہائی مریضوں کا کینسر پھیل کر دماغ تک پہنچ جاتا ہے۔ایسے مریضوں کا پورے دماغ کی ریڈیوتھراپی کے ذریعے علاج کیا جاتا ہے اور مریض کو اس علاج کے منفی اثرات سے بچانے کے لیے سٹرایئڈ اور دیگر ادویات دی جاتی ہیں۔اس علاج کے منفی اثرات میں متلی اور انتہائی تھکاوٹ شامل ہیں اور یہ اعصابی نظام کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔اس ریسرچ میں برطانیہ بھر کے اسپتالوں سے ڈاکٹروں، محققین اور مریضوں نے حصہ لیا اور اس سے یہ بات سامنے آئی کہ ایک ہفتے تک پورے دماغ کی ریڈیوتھراپی کروانے کے باوجود ایسے مریضوں میں کوئی بہتری نہیں آئی۔

شیئر: